آج کے اس عظیم اور مبارک دن میں اللہ تعالیٰ سے عیدی چاہتے ہیں

آج کے اس عظیم اور مبارک دن میں اللہ تعالیٰ سے عیدی چاہتے ہیں

مجھے اُمید ہے کہ اللہ تبارک وتعالی اپنے فضل و کرم سے ہمارے ساتھ برتاؤ کرے گا اگرچه ہم اللہ تبارک و تعالیٰ کے اچھے مہمان نہیں تھے۔

جماران کے مطابق: حضرت ِامام رمضان المبارک کی مہمانی میں خود کو ناچیز سمجھتے تھے اوراس ضیافت کے حقیقی، لائق اور شائستہ مہمان اُن خاص افراد کو جانتے تھے جو نظام ہستی میں اعلی شان و منزلت کی حامل ہیں، لیکن بے شک عید سعید فطر کے سرمایہ کے پیش نظر، اللہ تعالیٰ کی بارگاہ سے عیدی کے طالب ہیں۔

مجھے اُمید ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ اس عید اور خوشی کو تمام مسلماںوں اور ہمارے ملک اور قوم کے لئے برکت اور مبارک کرے۔ اور مجھے اُمید ہے کہ اللہ تبارک وتعالی اپنے فضل و کرم سے ہمارے ساتھ برتاؤ کرے گا اگرچه ہم اللہ تبارک و تعالیٰ کے اچھے مہمان نہیں تھے۔ اللہ تعالی کی ذات نے ہمیں مہمانی میں بولایا، وہ بہت عظیم اور کرم والا میزبان اور ہم ناچیز مہمان ہیں۔

اس عظیم الہٰی نعمت کے بدلے میں ہم کیا کہہ سکتے کہ اللہ نے تمام قوموں کو اپنی مہمانی میں بلایا ہے، اللہ کی یہ مہمانی تمام اسمأ کے ساتھ ہے، اور ہم اس نعمت کا شکر کیسے ادا کریں۔ ہم تو اپنے آپ کو اچھی طرح پہنچانتے ہیں کہ ہم کچھ بھی نہیں ہیں اور جو کچھ بھی ہے وہ اس کا کرم ہے اس کے باوجود وہ اپنی خاص توجہات ہماری طرف مبذول کرتا ہے، ہمیں مہمان اور خود کو ہمارا میزبان بتاتا ہے۔

لیکن جو کچھ پمیں اپنے بارے میں معلوم ہے، یہ ہے کہ ہم اللہ تبارک وتعالی کے لئے اچھے مہمان نہیں ہیں۔ اگر اللہ تعالیٰ کے مہمان رسول اعظم (ص) اور ائمہ اطہار(ع) جیسی ہستیاں ہیں، ہم کیا کہیں اور جو میزبانی ان ذوات کی، کی جاتی ہیں، ہماری رسائی اور ہاتھ اُن سے بہت دور ہے۔ لیکن ہم نے اللہ کے کرم اور فضل پر بھروسہ کیا ہے، اور ہمین اللہ تعالیٰ کی توجہات کی اُمید ہے۔ چاہے ہم نے جتنی بھی رمضان المبارک میں کوتاہی اور سستی کی ہو، اس عظیم اور مبارک دن میں اللہ تعالیٰ سے عیدی چاہتے ہیں، اللہ اپنے کرم اور فضل سے ہمارے ساتھ سلوک کرے، اپنی عدالت سے نہیں۔

مجھے اُمید ہے کہ یہ خوشی سے بھری عید، تمام مسلمانوں کے لئے حقیقی معنی والی عید ہو اور اللہ تبارک و تعالٰی کی جانب سے ایران کی عوام پرعید کے برکات نازل ہوں۔

صحیفه امام، ج‏18، ص497

ای میل کریں