ہم امریکہ کے عوام کے دشمن نہیں، امریکہ کے انسان دشمن پالیسیوں کے دشمن ہیں

ہم امریکہ کے عوام کے دشمن نہیں، امریکہ کے انسان دشمن پالیسیوں کے دشمن ہیں

جس طرح کربلا و امام حسین (ع) کا ذکر تاقیامت زندہ ہیں، اس طرح کربلا شناس امام خمینی کا ذکر بھی تاقیامت زندہ و جاوید رہے گا۔

حزب اللہ و حماس عالم اسلام کے دونوں بازوں کا منبع انقلاب اسلامی اور فکر خمینی ہے ۔ وہ امام خمینی، جب کسی نے امام خمینی سے پوچھا کہ آپ نے اتنا عظیم انقلاب کیسے برپا کیا تو امام خمینی کا جواب تھا، ما ہر چہ داریم از کربلا و عاشورا داریم۔۔۔ یعنی ہمارے ساتھ جو کچھ بھی ہے وہ کربلا و امام حسین کا مرہون منت ہے، محرم اور صفر کے مہینے کو زندہ رکھیں کیونکہ انہوں نے اسلام کو زندہ کردیا۔

علامہ اقبال کا بھی یہی کہنا تھا۔
حدیث عشق دوباب است کربلا و دمشق
یک حسین (ع) رقم کرد و دیگر زینب (س)

کربلا شناس امام خمینی کا فرمان ہے کہ ہم امریکہ کے عوام کے دشمن نہیں بلکہ امریکہ کے انسان دشمن پالیسیوں کے دشمن ہیں۔۔۔ چند دہائیاں پہلے لوگ اس فرمان کے مقصد کو سمجھے بغیر اسے دوغلی پالیسی سمجھتے تھے، لیکن اکیسیویں صدی میں امریکہ کی طرف سے افغانستان، عراق اور حالیہ شام پر امریکی حملوں کے خلاف امریکہ کے اندر لاکھوں افراد کا احتجاج اور امام حسین (ع) کے متعلق دنیا بھر کے باضمیر سکالرز کا ذیل میں دیا ہوا خراج تحسین اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ جس طرح کربلا و امام حسین (ع) کا ذکر تاقیامت زندہ ہیں، اس طرح کربلا شناس امام خمینی کا ذکر بھی تاقیامت زندہ و جاوید رہے گا۔

دوسری طرف اس خط نے صیہونی زیر اثر امریکی حکومت اور ان کے عوام حتی کہ افواج میں موجود بعض زندہ ضمیر افراد کی جنگ مخالف اقدامات، دراصل امام خمینی(رہ)  کے کئی دہائی پہلے اس فرمان کہ ہم امریکی عوام کے نہیں بلکہ امریکہ کی انسان دشمن پالیسیوں کے مخالف ہیں۔۔ اور امام خمینی (رہ) کے اس فرمان کو دنیا نے عراق اور افغانستان پر امریکی چڑھائی کے بعد لاکھوں امریکیوں کا امریکی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کی صورت میں مشاہدہ کیا۔ 

یہی وجہ ہے کہ امام خمینی (رہ) نے کربلا اور عاشورا کی طاقت بتاتے ہوئے فرمایا تھا کہ "لوگ ہمیں محرم میں رونے والے (گریہ و فریاد ماتم و عزاداری کرنے والے) کہہ کر مذاق اڑاتے تھے لیکن ان آنسوؤں کی طاقت سے ہم نے کئی صدیوں پر محیط شاہی نظام اور اس کے سرپرست شیطان بزرگ امریکہ کا بستر گول کرکے بساط لپیٹ  کر شکست دے دی، ہمارے ساتھ جو کچھ بھی ہے وہ کربلا کی وجہ سے ہے اسلئے کربلا و عاشورا اور محرم و صفر (چہلم یا اربعین حسین) کو زندہ رکھیں"۔

 

ایس ایچ بنگش کی تحریر سے اقتباس

منبع: اسلام ٹائمز اردو

ای میل کریں