امام خمینی(رح) نے اسلام کے زریں اصولوں سے رہنمائی حاصل کی: علامہ نقوی

امام خمینی(رح) نے اسلام کے زریں اصولوں سے رہنمائی حاصل کی: علامہ نقوی

یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتهکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کرۂ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات و استقامت کی بنیادیں فراہم کر رہا ہے۔

اسلام ٹائمز کے مطابق، اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے انقلاب اسلامی ایران کی 36ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ تاریخ انسانیت میں مختلف اقوام، مختلف معاشروں، مختلف حالات اور مختلف انداز سے بعض شخصیات نے انقلاب برپا کئے۔ بیسویں صدی میں بهی دنیا کے مختلف خطوں میں اپنی اپنی نوعیت کے انقلابات رونما ہوئے۔ اسی صدی میں 11 فروری 1979ء کے دن خطہ فارس (ایران) کی سرزمین پر بهی ایک انقلاب رونما ہوا، جس نے عوام پر مسلط طویل بادشاہت اور اغیار کا قبضہ ختم کراکے ملک کو آزادی جیسی نعمت سے سرفراز کیا۔ اپنے اعلٰی اور وسیع اہداف کی وجہ سے یہ انقلاب ایک خطے اور ملک کا انقلاب نہیں بلکہ پوری دنیا کے لئے رہنماء انقلاب نظر آتا ہے، جس کا تعلق کسی ایک ملک کے باشندوں سے نہیں بلکہ دنیا میں رہنے والے تمام انسانوں کے حقوق سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی ایران سے دنیا بهر کے انسان متاثر ہوئے اور اس انقلاب کے عالم اسلام میں بالخصوص اور دیگر اقوام و مذاہب میں بالعموم مثبت اور حریت پر مبنی اثرات مرتب ہوئے۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ انقلاب اسلامی ایران انسانیت کے لئے آزادی اور حریت کا پیغام ہے۔ 

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے قائد اور رہبر حضرت امام خمینی(رح) نے انقلاب برپا کرتے وقت اسلام کے زریں اصولوں اور پیغمبر اکرم(ص) کی سیرت و سنت کے درخشاں پہلوؤں سے ہر مرحلے پر رہنمائی حاصل کی۔ جس طرح رحمت اللعالمین(ص) کے انقلاب کا سرچشمہ صرف غریب عوام تهے، اسی طرح امام خمینی(رح) کے انقلاب کا سرچشمہ بهی عوام ہی تهے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتهکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی ایران کرۂ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات و استقامت کی بنیادیں فراہم کر رہا ہے۔ موجودہ رہبر انقلاب آج بهی امام خمینی(رہ) کے اہداف کو اسی انداز میں آگے بڑها رہے ہیں، انقلاب محمدی(ص) کی طرح انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کا ایک ہی راز ہے کہ یہ محض عارضی اور مفاداتی انقلاب نہیں بلکہ شعوری انقلاب ہے۔

ان کا مزید کہنا تها کہ وقت نے ثابت کر دیا ہے کہ یہ انقلاب جذباتی نہیں بلکہ عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان انقلاب ہے۔ جس کے لئے سینکڑوں علماء، مجتہدین، مجاہدین، اسکالرز، دانشور اور قائدین نے اپنے خون، اپنی فکر، اپنے قلم، اپنی صلاحیت، اپنے عمل، اپنے سرمائے اور اپنے خاندان کی قربانیاں دے کر انقلاب اسلامی کی عمارت استوار کی۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران نے امت مسلمہ کو جس وحدت اور اخوت کی لڑی میں پرویا اس کی مثال گذشتہ کئی صدیوں میں نہیں ملتی۔ رہبر انقلاب امام خمینی(رح) اور موجودہ رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے مسلمانوں کو ان کے مشترکات پر جمع کرنے اور فروعات کو نظر انداز کرنے کا جو درس دیا وہ قابل تقلید ہے۔ انہی رہبروں کے درس اخوت و وحدت کے ثمرات دنیا کے تمام ممالک میں نظر آرہے ہیں۔

ای میل کریں