مشرقی و مغربی عالمی طاقتوں کا غرور توڑنا اور ظالموں کے مقابلے میں مستضعفین کے حقوق کا دفاع

مشرقی و مغربی عالمی طاقتوں کا غرور توڑنا اور ظالموں کے مقابلے میں مستضعفین کے حقوق کا دفاع

اس کی شان و شوکت تمام مستکبرین کے سروں کو کچل کر رکه دے گی

مستضعفین اور آمرانہ نظام کے مقابلے میں اسلامی انقلاب اور اس سے وجود میں آنے والے دینی نظام کے کچه واضح اصول اور بنیادی موقف ہیں۔ ان اصولوں اور موقف کی بنا پر اسلامی انقلاب ، دنیا پر چهائے ہوئے دو قطبی نظام کو گرانے،تسلط پسند اور شیطانی طاقتوں کو کچلنے اور پوری دنیا کے مسلمانوں اور مستضعفوں کا آسرا بننے میں کامیاب ہوا۔ اسلامی جمہوریہ اور انقلاب کے اس عملی موقف کو دیکهتے ہوئے  " اسلامی بیداری " جیسے قیمتی نتائج سامنے آئے ۔ امام خمینیؒ نے مختلف بیانات میں انقلاب کے اس موقف اور اس کے نتائج کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ذیل میں کچه بیانات کو نمونہ کے طور پر ذکر کرتے ہیں:

"آج قوم کے عظیم افتخارات میں سے ایک یہ ہے کہ یہ خلیج فارس میں اپنی طاقت کی نمائش کے اترنے والےیورپ اور امریکی  جنگی بیڑوں کے مقابلے میں صف آرا ہے۔ " ( صحیفہ امامؒ ، ج۲۱، ص ۸۹)

" اسلامی جمہوریہ ایران۔۔۔ اس کا ہنر یہ تها کہ جس نے بڑے بڑے خیالی بتوں کو پاش پاش کر دیا اور مظلوموں کے دلوں سے سارے  خوف نکال کر ظالموں کے دلوں پر دہشت طاری کر دی ہے۔ یہ ایک کمزور اور نہتی قوم کی جانب سے ایک معجزہ ہے جو قدرت الٰہی سے وجود میں آیا ہے۔ " ( صحیفہ امامؒ، ج۱۸، ص ۳۲۹)

" الحمد للہ! ایران کے اسلامی انقلاب سے پوری دنیا کے مسلمانوں کے سامنے امید اور روشنی کے دریچے وا ہو گئے ہیں اور امید ہے کہ اس کی شان و شوکت تمام مستکبرین کے سروں کو کچل کر رکه دے گی۔ " ( صحیفہ امام ؒ، ج۲۱، ص ۹۰)

ای میل کریں