فرصت سے استفادہ کا طریقہ، امام خمینی(رح) کی نگاہ میں (2)

فرصت سے استفادہ کا طریقہ، امام خمینی(رح) کی نگاہ میں (2)

امام(رح) جن ایام میں ترکی میں جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے تهے، جیسے ہی آپ کو ذرا سی بهی فرصت ملتی " تحریر الوسیلہ" جیسی عظیم فقهی کتاب کی تالیف میں منہمک ہو جاتے۔

ائمہ اطہار علیہم السلام نے اپنے چاہنے والوں کو وقت کی تقسیم بندی کا حکم دیا ہے۔ کچه اس طرح کہ دن کا کچه حصہ اپنے معبود سے دعا اور مناجات، کچه وقت ذریعہ معاش کی تلاش، کچه وقت آرام اور استراحت کے لئے مخصوص کریں۔ اسلام میں عمر کی اہمیت، ایمان، عمل صالح، عبادت خدا اور نیک اخلاق وکرادر پر منحصر ہے۔ اگر کوئی شخص اپنی عمر کو ایمان ومعرفت کے حصول، بندگی پروردگار نیز اعلی انسانی اخلاق و کردار کی حصولیابی میں بسر کرے تو اس نے فرصت سے فائدہ اٹهایا ہے۔

امام خمینی(رح) نے معصومین(ع) کے ان فرامین کو اپنی زندگی کے تمام شعبوں جیسے انفرادی، اجتماعی، سیاسی اور علمی زندگی میں بنحو احسن عملی جامہ پہنایا ہے۔ آپ نے اپنے ہر دن کا ایک خاص نظام الاوقات ترتیب دیا تها۔ مسلمین جہان کے امور، شخصی اور گهریلو مسائل، شخصیات سے ملاقات نیز افراد خانوادہ کے ساته آپ کی مہر ومحبت کے لئے دقیق نظام الاوقات موجود تها۔

حضرت امام خمینی(رح) تحصیل علم کی خاطر مندرجہ ذیل دو نکات پر خاص توجہ دیتے تهے:

1)     تحصیل علم میں تمام تر طاقت وقوت کو خرچ فرماتے،

2)     نظم وضبط کی پابندی،

آپ کسی بهی کام کو لے کر اس حد تک سعی وتلاش اور کوشش فرماتے کہ جن لوگوں نے آپ کو از جوانی تا پیری درک کیا ہے وہ امام کی زندگی کا ایک لمحہ بهی ضائع ہوتا ہوا نہیں دکها سکتے ہیں۔

امام خمینی(رہ) کے دیگر خصوصیات میں جو باتیں قابل ذکر ہیں وہ یہ ہیں: اساتید کے انتخاب میں آپ کی دقت بینی، علم ومطالعہ سے مازاد وقت سے استفادہ کا نظام الاوقات، اسی طرح جسمانی اور طبیعی استعداد کے مطابق کام کی انجام دہی، جس سے آگے بڑه کر کام بهاری ضرور بناتا لیکن اس کا مفید وثمرہ نصیب نہیں ہوتا ہے۔

پرتوی از خورشید ص131

امام خمینی(رح) جن ایام میں ترکی جیسے ملک میں جلا وطنی کی زندگی بسر کر رہے تهے، جیسے ہی آپ کو ذرا سی بهی فرصت ملتی " تحریر الوسیلہ" جیسی عظیم فقهی کتاب کی تالیف میں منہمک ہو جاتے۔ اگر آپ نے اس فرصت سے فائدہ نہ اٹهایا ہوتا تو یہ عظیم سرمایہ علمی اسلامی معارف کے عشاق کے ہاتهوں میں آج نہ پایا جاتا۔

نجف اشرف میں تمام تر سیاسی مشکلات کے باوجود آپ نے " کتاب البیع " جیسی مفصل بحث پر درس دینا شروع کیا جبکہ ہمیں پتہ ہے کہ حالات کچه ایسے تهے کہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں تهی کہ ان حالات میں ایسی عمیق بحث پر گفتگو کرے۔ وہ بهی ایسی گفتگو جو تمام علم دوست حلقات میں مقبول بهی قرار پائے۔

پاسدار اسلام، ش8، ص61

 

منبع: هفته نامه حریم امام

ای میل کریں