فرصت سے استفادہ کا طریقہ، امام خمینی(رح) کی نگاہ میں (1)

فرصت سے استفادہ کا طریقہ، امام خمینی(رح) کی نگاہ میں (1)

پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کُن عَلی عُمرِکَ اَشَحُّ مِنک عَلی دِرهَمِکَ وَ دِینارِک؛ اپنی عمر کی حفاظت میں مال وثروت سے زیادہ بخیل رہو۔

ہماری تاریخ کی عظیم اور نامور شخصیات نے اپنی خدا پسند روش زندگانی اور حُسن خُلق کے ذریعہ فرصت سے بهرپور فائدہ اٹهاتے ہوئے اپنا نام ہمیشہ کے لئے تاریخ کے صفحات میں سنہری حرفوں میں درج کرا دیا ہے۔ انسان کی زندگی کا ایک ایک لمحہ ایسی فرصت ہے جسے غنیمت شمار کرتے ہوئے مکمل استفادہ کرنا چاہئے۔

قرآن کریم اور اسی طرح روایات میں بهی وقت کی بربادی، لغویات، باطل اور ہر وہ کام جس کا کوئی مقصد اور فائدہ نہ ہو؛ کی مذمت ہوئی ہے۔ اس لئے کہ یہ زندگی کے بیش بہا سرمایہ کی بربادی کا سبب قرار پاتا ہے۔

قرآن کریم میں ہم تلاوت کرتے ہیں: « وَالَّذِینَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ »؛ مؤمنین بیہودہ امور سے اجتناب کرتے ہیں۔ (سوره مؤمنون آیه3)

پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:« کُن عَلی عُمرِکَ اَشَحُّ مِنک عَلی دِرهَمِکَ وَ دِینارِک »؛ اپنی عمر کی حفاظت میں مال وثروت سے زیادہ بخیل رہو۔

بحارالانوار، ج77، ص78

امام علی علیہ السلام نے فرمایا:« اَلْفُرْصَۃ تَمُرُّ  مَرَّ السَّحابِ، فَانْتَهِزُوا فُرَصَ الْخَیْر »؛ فرصت بادلوں کی طرح گزر جاتی ہے۔ لہذا فرصت کو غنیمت جانو اور اس سے استفادہ کرو۔

نهج البلاغه حکمت20

حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: متقی کی تین علامتیں ہیں: عمل میں خلوص، آرزو میں کمی اور در پیش فرصت سے مکمل استفادہ۔

غررالحکم، ترجمه انصاری، ج2، ص585

امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ وصیت کے ضمن میں فرماتے ہیں: میرے بیٹے! میری وصیت یاد رکهنا، کہیں ایسا نہ ہو کہ فرصت گزر جائے اور اپنے اخلاق وکردار کے سنوارنے نکهارنے میں کوشاں رہو؛ اس راہ میں تمہیں کتنی ہی مشقت وزحمت کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے؛ اس فانی دنیا سے دل نہ لگاؤ۔ جب کبهی دو راستوں میں گرفتار نظر آؤ ہمیشہ راہ حق کا انتخاب کرو اور باطل سے منہ موڑ لو اور نفس میں موجود شیطان کو خود سے دور بهگا دو۔

صحیفه امام، ج16ص224

ایک دوسرے مقام پر امام امت(رح) اپنے فرزند جناب سید احمد خمینی(رہ) کو اس سلسلہ میں متوجہ کرتے ہوئے خط میں لکهتے ہیں: میرے عزیز بیٹے! جوانی کے جو ایام بچے ہیں بهرپور فائدہ اٹهاؤ، ضعیفی میں سب کچه ہاته سے جا چکا ہوگا یہاں تک کہ خداوند عالم اور آخرت کی طرف توجہ کی بهی فرصت باقی نہ بچے گی۔ شیطان اور نفس امارہ کے حیلوں میں سے ایک یہ ہے کہ یہ جوانوں کو بڑهاپے میں نیک عمل بجا لانے کی تلقین کراتے ہیں تا کہ جوانی یونہی غفلت کے عالم میں گزر جائے اور ضعیفوں کو طول عمر کا خواب دکهاتے ہیں۔

وعده دیدار،ص140


ماخذ: هفتہ نامہ حریم امام(رہ)

ای میل کریں