"انتہا پسندی اور تکفیریت علماء اسلام کی نظر میں" 2 روزہ عالمی کانفرنس اختتام پذیر

"انتہا پسندی اور تکفیریت علماء اسلام کی نظر میں" 2 روزہ عالمی کانفرنس اختتام پذیر

عالمی کانفرنس کے اعلامیے کی اہم شقوں میں، مسلمانوں کے بنیادی مشترکات بالخصوص قرآن کریم، پیمغبر اسلام(ص) اور خانہ کعبہ پر تاکید، ہر طرح کے تفرقے سے پرہیز، اسلام ناب محمدی(ص) سے بهرپور استفادہ۔۔۔

اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے مقدس شہر قم میں انتہا پسندی اور تکفیری گروہوں کے خطرے کے حوالے سے "انتہا پسندی اور تکفیریت علماء اسلام کی نظر میں" کے عنوان سے ہونے والی دو روزہ عالمی کانفرنس ایک اعلامیے کے ساته اختتام پذیر ہوگئی۔

تکفیری اور انتہا پسند گروہوں کے خطرے سے متعلق عالمی کانفرنس کے اعلامیے کی اہم شقوں میں مسلمانوں کے بنیادی مشترکات بالخصوص قرآن کریم، پیمغبر اسلام(ص) اور خانہ کعبہ پر تاکید، ہر طرح کے تفرقے سے پرہیز، اسلام ناب محمدی(ص) سے بهرپور استفادہ کرنے اور جوانوں کو علماء کے فتوؤں کے ذریعے تکفیری گروہوں میں شامل ہونے سے روکنا شامل ہیں، جبکہ تکفیریوں کی فتنہ انگیزیوں کے پیش نظر اسلامی دانشوروں اور دینی علماء کے فعال ہونے کی ضرورت، علماء اسلام کی جانب سے تکفیریت اور انتہا پسندی سے بیزاری اور کهلی مخالفت کا اعلان، علمائے اسلام کے درمیان علمی نشستوں کے انعقاد اور علمائے اسلام کے کنونشن کی تشکیل جیسے اہم موارد اعلامیے کی دوسری اہم شقوں میں شامل ہیں۔

واضح رہے کہ تکفیری اور انتہا پسند گروہوں کے خطرے سے متعلق عالمی کانفرنس ایران کے مقدس شہر قم میں اتوار کے دن شروع ہوئی اور پیر کی رات اختتام پذیر ہوگئی۔ اس اہم کانفرنس میں 83 ممالک کے علماء اور مفتیان کرام سمیت ملک اور بیرون ملک سے 300 سے زائد مسلمان علماء کرام و مفکرین نے شرکت کی۔

ای میل کریں