امام خمینی(رہ) کے افکار کی ہنرنمائی کے ذریعہ ترویج ہونے چاہئے

امام خمینی(رہ) کے افکار کی ہنرنمائی کے ذریعہ ترویج ہونے چاہئے

حجۃ الاسلام کمساری: جس تصویر سے ظلم وبربریت، حسد ونفرت، بغض وکینہ اور نفاق جیسی چیزیں معاشرے میں رائج ہو وہ امام خمینی(رح) کے افکار سے بالکل متضاد ہے۔

افکار امام(رہ) کی بنیاد ذات خدا پر یقین، لوگوں کی خدمت پر بهروسہ، امامت، آزادی، استقلال، استکباری طاقتوں کو قبول نہ کرنا اور محرومین ومستضعفین پر خاص توجہ ہے، جسے آج ہنر کے سانچے میں ڈهال کر پیش کرنا نہایت ضروری ہے۔

حجۃ الاسلام کمساری کا کہنا تها: آج کے اس ترقی یافتہ دور میں افکار امام کو، اپ ٹوڈیٹ ہوکر ہنر نمائی اور سی ڈی کی شکل میں دنیا والوں تک منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ وہی تصویر جسے معمار انقلاب نے پیش کیا جس کے سبب تمام افراد حتی غیر مسلم طبقہ بهی آپ کے اطراف میں جمع ہو گئے۔
حجۃ الاسلام کمساری نے واضح لفظوں میں کہا: جس تصویر سے ظلم وبربریت، حسد ونفرت، بغض وکینہ اور نفاق جیسی چیزیں معاشرے میں رائج ہو وہ امام خمینی(رح) کے افکار سے بالکل متضاد ہے۔
امام خمینی(رہ) کی روش زندگانی اور مسئولین نظام کی ذمہ داری
موسسہ تنظیم ونشر آثار امام(رہ) کے معاون حجۃ الاسلام کمساری نے اس بات کہ جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمارے ملک کی عوام نے مختلف ادوار میں اپنے فرائض کی بنحو احسن انجام دہی کی ہے اور آج بهی وہ اس کے پائبند ہیں، اشارہ کیا: اگر مسئولین، امام خمینی(رح) کی آرزو پر نائل ہونا چاہتے ہیں تو انہیں ہمیشہ امام
طرح فائدہ اٹهایا جا سکتا ہے، اس روش کو بیان کرتے ہوئے اضافہ کیا: امام خمینی(رح) نے اقتصادی زندگی میں خود کو امیرالمومنین علیہ السلام کی سیرت پر چلتے ہوئے معاشرے کے فقیر طبقہ سے متصل رکها۔ جس کی پیروی آج رہبر معظم کے یہاں بهی قابل مشاہدہ ہے۔ کی روش زندگانی کو اپنے سامنے رکهنا ہوگا۔
انہوں نے امام کی انفرادی زندگی سے کس
موصوف نے کہا: امام خمینی نے معنوی مسائل میں، غیبت کو حتی مصلحتاً بهی جائز نہیں سمجها اور آپ کے اخلاقی زندگی میں تہمت نامی لفظ کو وجود نہیں رکهتا تها۔
تقوی اور پرہیزگاری نیز ایمان اور ذات خدا پر یقین کامل، سیاسی اور اجتماعی زندگی کے مختلف گوشوں میں واضح طور پر قابل دید و محسوس ہے۔

کمساری نے کہا: ہدف، وسیلہ کی صحت کا ضامن نہیں؛ یہ حقیقت، امام امت(رح) کی زندگی میں خاص اہمیت کا حامل رہا ہے۔


جماران نیوز ایجنسی

ای میل کریں