جو لوگ اپنے کام کی وجہ سے اغلب سفر کرنے پر مجبور ہیں، نماز قصر کریں یا تمام؟

سوال: جو شخص مختلف شہروں کے درمیان بجلی یا ٹیلیفون کی تاروں کو درست کرنے پر مامور ہے کہ روز جائے اور جنگلوں میں پهرے تاکہ کوئی تار خراب ہوجائے تو اس کو درست کرے اور قصد و ارادہ سے مسافت شرعی یا اس سے بهی زیادہ جائے، کیا اس کی نماز قصر ہے یا تمام ؟
جواب: فرض سوال کی صورت میں سفر شغل شمار ہوگا اور نماز تمام ہے۔
سوال: جو لوگ سڑک کی تعمیر پر مامور ہیں کہ ہر روز جا کر بیابان میں سڑک درست کریں جس کے نتیجہ میں مسافت کی مقدار یا اس سے دور تک چلے جاتے ہیں کیا ان کی نماز قصر ہے یا پوری ؟
جواب: فرض سوال کی صورت میں نماز قصر ہے مگر یہ کہ ابتدائے حرکت کے وقت مسافت کا قصد نہ کیا ہو بلکہ بتدریج انجام کار کے لئے حد مسافت سے آگے چلے جائیں تو اس صور ت میں نماز تمام ہے۔

ای میل کریں