غسل جنابت

غسل جنابت پر کتنے امور موقوف ہیں؟

وہ اعمال جس کے صحیح ہونے کے لئے شرط ہے

سوال: غسل جنابت پر کتنے امور موقوف ہیں اور موقوف ہونے کا کیا مطلب؟

جواب: غسل جنابت پر چند امور موقوف ہیں یعنی وہ اعمال جس کے صحیح ہونے کے لئے شرط ہے۔

اول : سوائے نماز میت کے نما زکی تمام اقسام اور اس کے فراموشی شدہ اجزاء کے لئے اور بناء بر اقوی دو سجدہ سہوغسل کے ساتھ مشروط نہیں ہیں اگر چہ احتیاط اسی میں ہے۔

دوم :۔ واجب طواف کے لئے بلکہ بعید نہیں کہ مستحب طواف کے لئے غسل کرنا شرط ہو۔

سوم:۔ماہ رمضان کا روزہ اور اس کی قضاء کے لئے یعنی اگر عمدا یا فراموشی کی وجہ صبح میں داخل ہوجائے تو اس کا روزہ باطل ہے جبکہ باقی روزوں میں، واجب نہ ہونے کی صورت میں اگر حالت جنابت میں صبح کرے تو روزہ باطل نہیں ہو گا اور اگر واجب روزہ ہو تو احتیاط وا جب یہ ہے کہ عمدا صبح تک حالت جنابت میں باقی نہ رہے لیکن عمدی جنابت ( جا ن بوجھ کر جنب ہو نا ) دن میں روزوں کی تمام اقسام کو حتی مستحب روزے کو بھی باطل کر دیتی ہے۔ غیر عمدی جنابت (دن میں) میں احتلام، روزوں کو حتی ماہ رمضان کے روزوں کو بھی باطل نہیں کر تی۔

تحریر الوسیلہ، ص 65

ای میل کریں