استنجاء

استنجاء کے پانی کا کیا حکم ہے؟

بشرطیکہ رنگ، بو یا ذائقے سے کو ئی ایک بھی متغیر نہ ہوا

سوال: استنجاء کے پانی کا کیا حکم ہے، خواہ پیشاب کا ہو یا پاخانہ کا؟

جواب: استنجاء کا پانی چا ہے وہ پیشا ب کا ہو یا  پاخا نہ کا پاک ہے بشرطیکہ رنگ، بو یا ذائقے سے کو ئی ایک بھی متغیر نہ ہوا ہو نیز اس پا خا نہ کے ایسے ذرات بھی نہ ہوں جو قابل تشخیص ہو ں جبکہ اس نجاست سے معمولی کی مقدار سے زیا دہ مقام پیشاب وپا خا نہ کو اس طرح آلودہ کیا ہو کہ پھر اسے استنجاء نہ کہا جاسکے اور اسی طرح یہ بھی شرط ہے کہ خا رج سے اس تک نجاست نہ پہنچی ہو اور خون کاپیشاب یا پاخا نہ کے ساتھ باہر آنا نجاست خارجی کے حکم میں ہے حتی بنا ء بر احتیاط واجب اگر با ہر نکلنے والا خو ن اس طرح ہو کہ پیشاب یا پا خا نہ ہی کا جز شمار کیا جائے ۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص25

ای میل کریں