قرآن کریم اور مقدس الفاظ کے بارے میں کیا حکم ہے؟

قرآن کریم اور مقدس الفاظ کے بارے میں کیا حکم ہے؟

اگر قرآن کی بے احترامی ہو رہی ہو تو اسکے احترام کو بحال کرنا واجب ہے۔

اگر قرآن کی بے احترامی ہو رہی ہو تو اسکے احترام کو بحال کرنا واجب ہے۔

۱/۔ کلمہ جلالہ " اللہ " کا احترام کرنا واجب ہے۔

اللہ کے نام، چاہے وہ کسی بھی زبان میں لکھے ہوئے ہوں اور قرآن کریم کے الفاظ کو بغیر وضو، غسل یا تیمم کے چھونا حرام ہے۔

(فرھنگ فقہ، ج۱، ص۴۳۶)

۲/۔ قرآن کریم کے ورق اور الفاظ کو نجس کرنا بھی حرام ہے اور اگر نجس ہوجائے تو اسے فوراً پاک کرنا واجب ہے۔

(توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۱۳۵)

۳/۔ عین نجس چیز پر قرآن رکھنا جیسے خون یا مردار پر، اگرچہ وہ عین نجس خشک ہی کیوں نہ ہو، حرام ہے اور اگر قرآن کو عین نجس پر رکھا گیا ہو تو اسے فوراً اٹھانا واجب ہے۔

(توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۱۳7)

۴/۔ اگر قرآن کریم کی جلد نجس ہوجائے تو اس صورت میں اگر قرآن کی بے احترامی سمجھی جاتی ہو تو اسے پاک کرنا واجب ہے۔

(توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۱۳6)

۵/۔ اگر قرآن کی بے احترامی ہو رہی ہو تو اسکے احترام کو بحال کرنا واجب ہے۔ مثال کے طور پر اگر قرآن سے بچے کھیل رہے ہوں یا اس کے پیج پھاڑ رہے ہوں یا مثلاً قرآن کسی کے ہاتھ سے گرجائے تو ضروری ہےکہ اسکے احترام کو بحال کرتے ہوئے اٹھایا جائے اور مناسب مقام پر رکھا جائے۔

(استفتائات امام خمینی، ج۳، س۳۰۹)

۶/۔ احتیاط واجب یہ ہےکہ قرآن کو کافر کے ہاتھ میں دینے سے پرہیز کیا جائے اور اگر قرآن کافر کے ہاتھ میں ہو تو ممکن ہونے کی صورت میں اسکے ہاتھ سے لے لیا جائے۔

(توضیح المسائل مراجع، مسئلہ ۱۳۹)

ای میل کریں