کیا نجف سے ستر ہزار جنت میں داخل ہوںگے؟

کیا نجف سے ستر ہزار جنت میں داخل ہوںگے؟

اہل بانقیا نے عرض کیا کہ ہم اسے آپ کو بیچنے کےلئے تیار ہیں۔

اہل بانقیا نے عرض کیا کہ ہم اسے آپ کو بیچنے کےلئے تیار ہیں۔

امیرالمومنین علی علیہ السلام نے فرمایا کہ سرزمین نجف زلزلہ خیز وادی تھی؛ ایک دفعہ جناب ابراہیم خلیل الرحمن علیہ السلام کا گزر نجف [ بانقیا ] سے ہوا اور رات کو وہاں قیام پذیر ہوئے تو اس رات کو زلزلہ نہیں آیا؛ وہاں کے لوگ ایک دوسرے سے سوال کرنے لگے کہ ایسا کیا ہوا ہےکہ جو زمین میں زلزلہ نہیں ہے؟

کچھ لوگوں نے بتایا کہ ایک بزرگ یہاں قیام پذیر ہیں۔

اہل نجف نے حضرت ابراہیم (ع) کے پاس زلزلہ کا شکوہ اور مزید ایک رات رکنے کی درخواست لےکر گئے۔

خلیل اللہ ابراہیم (ع) نے درخواست منظوری کر لی اور فرمایا: اگر آپ لوگ مجھے یہ زمین فروخت کر دیں تو آئندہ یہاں زلزلہ نہیں آئےگا۔

اہل بانقیا نے عرض کیا کہ ہم اسے آپ کو بیچنے کےلئے تیار ہیں۔

حضرت ابراہیم (ع) نے اس سرزمین کو ۷ بھیڑوں اور ۴ گدھوں کے عوض میں خرید لیا اور فرمایا: اللہ تعالی اس سرزمین [نجف اشرف] سے ۷۰ ہزار ایسے افراد کو محشور کرےگا کہ جو بغیر حساب کتاب کے جنت میں داخل ہوںگے اور ان میں سے ہر شخص اتنے اتنے لوگوں کی شفاعت کرےگا۔

 

حوالہ: علل الشرائع، ص۵۸۵

ای میل کریں