تفریح اور مذاح

تفریح اور مذاح کے بارے میں اسلام اور امام خمینی(رح) کا نظریه کیا هے؟

اسلام نے کهیں پر صحیح وسالم سیر و سیاحت ، مذاح اور دریا میں تیر نے کی مخالفت نهیں کی هے

امام خمینی (رح) سے نسبت دئے گئے مندرجه ذیل بیانات کے بارے میں آپ کا نظریه کیا هے؟ که : " خداوند متعال نے انسان کو اس لئے پیدا نهیں کیا هے که وه کهیل اور سرگرمیوں میں مشغول رهے، بلکه انسان کی تخلیق کا مقصد یه هے که اسے سختی ، مشکلات اور عبادات کے طریقه سے امتحان لے لے- ایک اسلامی نظام اور حکومت کو تمام ابعاد میں سنجیده هو نا پاهئے، اسلام میں مذاق اور شوخی نهیں هے اور جو بهی سنجیده هے اسے مذاق نهیں کر نا چاهئے –اسلام اس کی اجازت نهیں دیتا هے که کوئی دریا میں تیرا کی کرے اور اسلام ریڈیو سننے اور ٹیلی ویزن کی سیریل دیکهنے کا مخالف هے ، اگر چه اسلام نے تیر اندازی اور گهوڑ سواری اور گهوڑوں کے مقابلوں کی اجازت دی هے –" کیا یه مطالب صحیح هیں ؟ کیا یه اسلام کی ماهیت هیں ؟

اسلام کی نظرمیں، تخلیق کا اصلی مقصد، انسان کا کمال تک پهنچا هے اور کائنات کی تمام مخلوقات اس عظیم مقصد کے لئے پیدا کی گئی هیں ، کیونکه انسان اشرف المخلوقات هے- قرآن مجید میں پروردگار عالم کا ارشاد هے : " میں نے جنات اور انسان کو صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا هے۔"مفسرین کی نظر میں اس آیه شریفه میں عبادات کا مراد انسان کی عبودیت هے جو وهی انسان کا حقیقی کمال تک پهنچنا هے-

اس سلسله میں اسلام نے انسان کے تمام مادی و معنوی ابعاد کو مد نظر رکها هے- چنانچه حضرت علی علیه السلام فر ماتے هیں : " ایک با ایمان شخص کےلئے ضروری هے که وه دن رات کو تین حصوں میں تقسیم کر ے : ایک حصه کو معنویات اور اپنے پرور دگار سے رابطه کے لئے رکهنا چاهئے، دوسرا حصه ذریعه معاش اور دنیوی امور کے لئے اور تیسرا حصه حلال لذتوں اور خدا وند متعال کی نعمتوں سے استفاده کر نے کے لئے رکهنا چاهئے اور یه تیسرا حصه تمام پرو گرا موں کے لئے ایک قسم کی مدد هے۔

اسلام نے کهیں پر صحیح وسالم سیر و سیاحت ، مذاح اور دریا میں تیر نے کی مخالفت نهیں کی هے، بلکه ان کاموں کے لئے کچھ  احکام معین کئے هیں اور اهل بیت علیهم السلام کی سیرت میں یه سب چیزیں پائی جاتی هیں – بهت سے مواقع پر پیغمبر اسلام صلی الله علیه وآله وسلم لوگوں کو خوش ومسرور کر نے کے لئے ان کے ساتھـ شوخی و مزاح فرماتے تھے-

حضرت امام خمینی(رح) نے اپنے بیانات میں سالم اور صحیح مذاح اور تفریح وغیره کی مخالفت نهیں کی هے، بلکه همیشه فر ماتے تھے : " تفریح سالم هونی چاهئے"- وه ریڈیو کے تفریحی پروگراموں اور ٹیلی ویژن کی سیریلوں کے مخالف نهیں تهے ، بلکه بهت سے مواقع پر ایسے پرو گراموں کے هدایت کاروں اور کار کنوں کی همت افزائی کرتے تھے اور ان کی قدر دانی کرتے تھے، البته ساتھ ساتھ مفید راهنمائی بھی کرتے تھے اور فر ماتے تھے که یه سب چیزیں اسلام کی خدمت میں هو نی چاهئے اور ان میں تر بیتی و اخلاقی پهلو هو نا چاهئے-

ای میل کریں