عوام الناس

حضرت امام(رح) کی نگاہ میں عوام الناس ان کا مقام اورسیاست و حکومت میں ان کا کردارکیاہے؟

لوگوں کے ووٹوں کو معیار قرار دینا

امام(رح) کی سیرت و حکومتی افکار میں لوگ خاص مقام کے حامل ہیں نیز بنیادی کردار کے مالک ہیں۔ امام(رح) اسلامی انقلاب کی عظیم الشان تحریک کو لوگوں اور خدا کی غیبی امداد کی مرہون منت سمجھتے ہیں، اسی وجہ سے وہ لوگوں کو انقلاب جیسی نعمت کے ولی کے عنوان کے متعارف کراتے ہیں  اور  ملکی عہدیداروں کو لوگوں  کی زیادہ  سے زیادہ خدمت کرنے کی وصیت کرتے ہیں، امام(رح) نے اپنی زندگی کے آخری لمحات  تک خود کو لوگوں کا شکر گذار اور خادم قرار دیا اور اس سلسلہ میں  ان کا وصیت نامہ بھی موجود ہے  جوکوتاہیوں اور کمیوں کی وجہ سے  خداوندمتعال  اور عوام الناس سے معافی طلب کرنے اور ان کے لئے دعاپر اختتام ہوتاہے۔

امام(رح) کی موردِ نظر اسلامی حکومت میں لوگوں کی حمایت بالخصوص محرومین کی حمایت، حکومتی عہدیداروں کی منجملہ  خدائی ذمہ داریوں میں سے ایک  ذمہ داری  شمار ہوتی ہے نیز اپنی پوری زندگی میں عملی میدان میں لوگوں کے کردار اور اس کی اہمیت پر امام(رح) کا اصراراس اہمیت  پر مبنی ہے کہ  جو دینِ مبینِ اسلام میں لوگوں کو دی گئی ہے۔ اس مقام پرفہرست کے طور پر تمام پہلوؤں میں لوگوں  کے حقوق پر امام(رح) کی تاکیدات کے ایک حصہ کو بالخصوص انقلابی  کامیابی کے بعد کے زمانے میں بیان کیا جارہاہے۔

۱۔انقلاب کے آغاز سے ہی قوم پر توجہ،   صحیفه امام، ج1، صفحات 82، 106، 149، 297۔

۲۔ پہلوی حکومت کے خاتمہ کے لئے قوم پر تکیہ، صحیفه امام، ج3، صفحات113،260، 431، 473 و ج 4 صفحات 72، 147.

۳۔ سیاسی نظام کی تشکیل و تعیین میں لوگوں کا کردار، صحیفه امام، ج 4، صفحات332، 334، 367، 358، 440، 444.

۴۔ قوم کی رائے سے بنیادی قانون کی منظوری، صحیفهٔ امام، ج8، ص173 و ج 11، ص371۔

۵۔ ووٹنگ میں لوگوں کی آزادی، صحیفهٔ امام، ج 12، صفحات 7، 126 و ج18، صفحات 8، 327، 367۔

۶۔ قوم کی خدمت پر تاکید، صحیفهٔ امام، ج 1 ص 297، ج6، ص463۔

۷۔ لوگوں کے ووٹوں کو معیار قرار دینا، صحیفهٔ امام، ج 11، صفحات 35،34،50 و ج ،14 صص 165-164۔

اور دوسرے موارد جیسے معاشرے کے تمام امور پرلوگوں کی نظارت، سیاسی پہلوؤں میں لوگوں کی مداخلت کو لازمی قراردینا، انقلاب کے زمانہ میں قومی کاوشوں کی خاطر ان کا شکریہ ادا کرنا، تحمیلی جنگ کے تمام پہلوؤں میں  لوگوں کی شرکت پر شکریہ ادا کرنا،ایرانی قوم کی شجاعت اور جذبۂ شہادت کی تعریف کرنا، ایرانی قوم کی سیاسی ترقی پر فخر کرنا وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔

نتیجہ یہ ہے کہ  حضرت امام(رح) نے فرمایا:

" ہم تمام پہلوؤں میں لوگوں کے منافع کو مد نظر رکھتے ہوئے قدم اٹھائیں گے اور ان کے حق میں بہتری  اور ان کی اسلامی آرزوؤں کی جوابدہی پر عمل پیراہوں گے " ( صحیفۂ امام، ج۴، ص۳۵۶)۔

" ہماری سیاست ہمیشہ لوگوں کے منافع کی حفاظت اور ان کی آزادی و استقلال پر مبنی ہے اور ہم اس اصل کو ہرگزکسی چیز پر فدا نہیں کریں گے"۔ (صحیفۂ امام، ج۴، ص۳۶۴)۔


ای میل کریں