کاری گر

امام رہ کو کاری گروں سے کیا امید ہے؟ اور اسی طرح اس طبقے کے لئے حکومت کے کیا ذمہ داریاں ہیں؟

امام خمینی رہ نے 11 اردیبہشت 57 13کے پیغام میں کہا :ہمارے مزدور ایسے انسان ہیں جو انسانی معاشرے کے ذمہ دار ہیں ملک کے انتظامات انھیں کے ہاتھوں میں ہیں (صحیفہ امام:ج 7ص 174)

امام رہ کے شائع ہوے آثار میں کام اورمزدور (کام کرنے والے کاری گر)کے مفہوم کو زیادہ استعمال  کرنا عالمی سطح  پراس موضوع کی اہمیت کو بیان کرتا ہے اسی ضمن میں اسی پیغام میں جو آپ بین الاقوامی لیبر ڈے کی مناسبت سے لکھا اس کا کچھ حصہ اوپر سوال میں ذکر ہوا ہے جس کو اس طرح بیان کیا گیا:

کام ایک الہی جلوے کی طرح ہے جو تمام موجودات میں  پایا جاتا ہے تمام موجودات میں کام ہے اور وہ کام کے ساتھ بنے ہیں وجود کے تمام ذرات کاری گر ہیں یہاں تک کے فطرت کی کائنات میں جوہری ذرات بھی کاری گر ہیں تمام کائنات کے ذرات سر گرم اور ہوشیار ہیں لیکن ہم سوچتے ہیں کے یہ سر گرم نہیں ہیں.

 (وَ انْ مِنْ شَی‏ءٍإلّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ وَ لکِن لا تَفْقَهُونَ تَسْبیحَهُمْ) سارے خداوند کی تسبیح کرنے والے پہیں سارے کارکنان حق ہیں سارے مطیع پروردگا ہیں ہر جگہ کام ہے ساری دنیا میں کام پایا جاتا ہے اور ہر روز پایا جاتا ہے نہ کہ صرف ایک لیبر ڈے ہے۔

پوری دنیا لیبر ہے اور دنیا بھر میں کام ہے یعنی تمام ذرات جو انسان اور دیگر حیوانات کو ارادہ خداوند کا مطیع بناتے ہیں یہ ذرات کاری گر  اور انسان کام ہے کہ جو انکے کام کا نتیجہ ہے۔

یہ تمام موجودات جو دنیا بھر میں موجود ہیں یہ جند اللہ کے کام کا نتیجہ ہیں خداوند متعال تمام امور کا شروع کرنے والا ہے (صحیفہ امام ج:7:ص172)

گذشتہ مطالب  سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ امام خمینی رہ کام اور مزدور کے مفہوم کو اس کے اصطلاحی مفہوم کے علاوہ سمجھتے ہیں اصل میں ان کے ذھن میں اس طرح کےمفہوم کا تصور علم ،طبیعیات اور حیاتیات میں کام کے مفھوم سے الگ ہے ۔

اس لحاظ سے جو کچھ مزدوروں کے بارے میں کہا گیا اس کا زیادہ تر حصہ حکومت کو یاد دہانی کے لئے تھا تانکہ بیکار لوگوں کے لئے کام مہیا کیا جاے یا مزدوروں کو ان کے ذمہ داریاں یاد دلانے کے لئے ذکر کیا گیا ہے ۔

جیسا کے اُسی پیغام میں جو 11 اردیبہشت کو لیبر ڈے کی مناسب سے امام رہ نے ایران میں  داخل ہونے تین مہینے بعد لکھا تھا ایسے مطالب کو بیان کیا  جن کو درج ذیل مطالب میں خلاصہ کے طور پر بیان کر رہے ہیں:

تمام کاری گر چاہیے وہ کارخانہ کےمزدور یعنی فیکٹری میں کام کرنے والے  ہوں چاہیے کسان ہوں سبھی قابل احترام ہیں جو جتنا قابل احترام ہو گا اسکی ذمہ داری بھی اتنی ہی ہو گی۔(صحیفہ امام ج 7:ص 174)

کاری گر ترقی اور انحطاط کا سبب ہیں البتہ  اس تذکر کا دائرہ وسیع ہے جو مزدوروں کو بھی شامل ہوتا ہے (صحیفہ امام ج 21 ص 422)

ملک کے عہدہ داران پر کاری گروں کی ذمہ داریاں ہیں  البتہ آپ کے دوسرے پیغامات میں ان کی ذمہ داریوں کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے اُن میں سے سب سے مہم ویلفیئر سہولیات اور اُن میں سے بیکار افراد  کے لئے کام کا زمینہ مہیا کرنا ہے (صحیفہ امام ج 21 ص 422)

اس وقت کی طرف دیکھا جاے جب مارکسی گروہ کاری گروں کی حمایت میں نعرے بلند کر کے ہڑتال کرا  کے کارخانوں کو بند کرانے کی کوشش کرتے تھے  اس پیغام کا کچھ حصہ کاری گروں کو اس طرح کے  گروہوں کے  منفی کارکردگی کی طرف متوجہ کرنا تھا ۔

اکثر مزدوروں  نے  اس سلسلے میں امام رہ کے مشورہ کو سنا اوراس پر توجہ دی لیکن حالیہ صدیوں میں ترقی یافتہ ممالک کی   ثقافتی تناظر کار کردگی بہت کم نماٰیاں ہے ان ممالک میں کام کی پیدا وار جن میں سے ایران بھی ایک ہے  بہت کم ہے جو شرمندگی کا سبب بنتی ہے.

یہاں کام کا کم کرنا یا کام کی کمی عہدہ داران کی کم کارکردگی کا نتیجہ ہے اور بعض مزدوروں کی کارکردگی بھی اس نتیجہ میں شامل ہے ۔

ای میل کریں