مومنین کے آپس میں معانقہ (گلے ملنے) کا کیا ثواب ہے؟

اور کیا پے در پے تین بار معانقہ کرنا کسی حدیث میں آیا ہے؟

الف) تمام احکام و آداب، جو دینی تعلیمات میں سفارش کئے گئے ہیں، مصالح اور مفاسد کی بنیاد پر ہیں۔ اس بنا پر، یہ آداب خداوند متعال کی طرف سے معصوم(ع) پیشواؤں کے ذریعہ ہم تک پہنچے ہیں، ان کی پابندی ہمارے لئے لازمی ہے۔

ب) اصل معانقہ، روایتوں میں آیا ہے، لیکن احادیث کی کتابوں میں جستجو اور تحقیق کے بعد ہمیں ایسا کوئی مطلب نہیں ملا کہ تین بار معانقہ کرنے کا ذکر ہو۔

امام صادق(ع) نے فرمایا ہے:

" اگر دو مومن آپس میں معانقہ کریں وہ رحمت میں غرق ہوتے ہیں اور اگر خداوند متعال کےلئے اور نہ دنیوی اغراض میں سے کسی غرض کےلئے، ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر ہوتے ہیں، تو انہیں کہا جاتا ہےکہ تمھارے گناہ بخش دئے گئے، [از سرنو] عمل کو دہرائیے/۔ الکافی، ج‏2، ص184۔

قابل ذکر ہےکہ مومنین کے درمیان معانقہ (مرد مرد سے اور عورت عورت سے) اس صورت میں جائز ہےکہ شہوت کی غرض سے نہ ہو/۔ تذکرة الفقهاء، ص575۔

 

ماخذ: http://www.islamquest.net/

ای میل کریں