حائض عورت کو کونسے کام ترک کرنے چاہئے؟ سجدہ میں ذکر پڑه سکتی ہے؟

سجدہ میں ذکر پڑه سکتی ہے بلکہ مستحب ہے کہ نماز کے وقت روئی بدل کر با وضو یا تیمم کرکے قبلہ رخ بیٹه کر ذکر، دعا اور صلوات پڑهنے میں مشغول رہے۔

ID: 37413 | Date: 2015/09/11

  حیض والی عورت سجدہ بجا لاکر ذکر پڑه سکتی ہے۔ حیض کی حالت میں عورت کے لئے  سجدہ کرنا حرام ہی نہیں ہے، بلکہ اس کے لئے یہ بهی مستحب ہے کہ حیض کی حالت میں خون کو صاف کرکے روئی بدل کر وضو کرکے اور اگر وضو نہ کرسکتی ہوتو تیمم کرکے نماز کی جگہ پر قبلہ رخ بیٹه کر ذکر، دعا اور صلوات پڑهنے میں مشغول رہے۔[1]
ضمنا، جوچیزیں حائض عورت کے لئے حرام ہیں، وہ حسب ذیل ہیں:
۱۔ نماز کے مانند عبادتیں جن کے لئے وضو یا غسل یا تیمم کرنا ضروری ہو، لیکن جن عبادتوں کے لئے وضو یا غسل یا تیمم کرنا ضروری نہیں ہے، ان کو بجالانے میں کوئی حرج نہیں ہے، مثال کے طور پر نماز جنازہ۔ ۔ ۔ ۔
۲۔ وہ تمام چیزیں جو جنب کے لئے حرام ہیں، حسب ذیل ہیں:
اول: اپنے بدن کے کسی حصہ کو قرآن مجید کی سطروں یا خدا کے نام سے مس کرنا اور پیغمبروں (ع) اور اماموں کے ناموں سے مس کرنا بهی احتیاط واجب کے طور پر خدا کے نام کے حکم کے دائرے میں آتا ہے۔
دوم: مسجد الحرام اور مسجد النبی (ص) میں داخل ہونا، اگر چہ ایک دروازے سے داخل ہوکر دوسرے دروازے سے باہر نکلیں۔
سوم: دوسری مسجدوں میں رکنا۔ لیکن اگر ایک دروازہ سے داخل ہوکر دوسرے دروازہ سے باہر نکلیں یا کسی چیز کو مسجد سے اٹهانے کے لئے داخل ہوں، تو کوئی حرج نہیں ہے اور احتیاط واجب ہے کہ ائمہ اطہار (علیہم السلام) کے حرموں میں بهی نہ رکیں۔
چہارم: مسجد میں کسی چیز کو رکهنا۔
پنجم: واجب سجدہ والے سوروں میں سے کسی سورہ کو پڑهنا(النجم، اقراء، الم تنزیل اور حم سجدہ) اور مذکورہ چار سوروں میں سے ایک حرف بهی پڑهنا حرام ہے۔[2]
۳۔ فرج [شرم گاہ] میں جماع کرنا، مرد اورعورت دونوں کے لئے حرام ہے، اگر چہ مرد کا آلہ تناسل ختنہ گاہ کی مقدار میں فرج [شرم گاہ]میں داخل ہو جائے اور منی بهی نہ نکلے۔ بلکہ احتیاط واجب یہ ہے کہ ختنہ گاہ سے کم تر مقدار میں بهی داخل نہ ہو اور حائض عورت کی دبر (پشت سے) وطی کرنا شدیدا مکروہ ہے۔[3]
  




[1] ۔ . خمینی، سید روح الله موسوی، توضیح المسائل (محشّی – امام خمینی)، ج 1، ص 269، محقق/مصحح: سید محمد حسین بنی هاشمی خمینی، دفتر انتشارات اسلامی، قم،طبع هشتم، 1424ق.


[2] ۔ توضیح المسائل (محشّی – امام خمینی)، ج 1، ص 212؛ لیکن بعض فقہا سجدہ والے سوروں میں صرف سجدہ کی آیت کو پڑهنا حرام جانتے ہیں اور ان سوروں کی دوسری آیات کو پڑهنے میں کوئی حرج نہیں جانتے۔ جیسے ناصر مکارم شیرازی: سجدہ والے سوروں میں سے سجدہ والی کسی آیت کو پڑهنا حرام ہے لیکن ان کی دوسری آیات کو پڑهنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ توضیح المسائل (محشی ۔ امام خمینی)، ج ۱، ص۲۱۳۔


[3] ۔ایضا، ص ۲۶۰؛لیکن مسئلہ کے اس حصہ کے بارے میں فقہا کے درمیان اختلافات پائے جاتے ہیں ، ہر ایک کو اپنے مرجع تقلید کے فتوی کے مطابق عمل کرنا چاہئیے۔متن میں ذکر کیا گیا نظریہ امام خمینی(رہ) کا ہے اس لئے ہماری اسی سائٹ کا عنوان" پشت سے وطی کرنے کا حکم" " حکم نزدیکی از پشت" ،سوال ۱۰۱۷ سائٹ : ۱۰۷۵ را مطالعہ کیا جائے۔


 


اسلام کوئست نت