حج کی استطاعت، غیر منفعت باغ کے سبب اور شرعی غنی ہونے کی صورت میں؟

ID: 37043 | Date: 2015/07/01
سوال: ایک شخص ایک باغ رکهتا ہے جس سے چند برسوں سے کوئی منفعت حاصل نہیں ہوئی ہے لیکن قیمت کے لحاظ سے سفر حج کیلئے کافی ہے اور اس کا مالک عرفی طورپر مطمئن ہےکہ جب باغ پهل دینے لگ جائے تو وہ بهی کار وبار کے قابل نہیں رہے گا اور اس باغ کی درآمد سے ہی ضروریات زندگی کو مہیا کرنا ہوگا۔ کیا ایسے شخص پر حج واجب ہے یا نہیں؟ جواب: اگر باغ کی درآمد کے علاوہ ضروریات زندگی کیلئے کوئی اور ذریعہ نہیں تو وہ مستطیع نہیں اور حج اس پر واجب نہیں ہے۔ سوال: اگر کوئی شرعی طورپر غنی ہو اور اس کا کام چل رہا ہو اور اپنے رہائشی گهر کو اس غرض سے فروخت کردے کہ اس سے بہتر خرید لے جبکہ اس کیلئے یہ بهی ممکن ہے کہ کرایہ کے گهر میں زندگی گزارے۔ کیا گهر کی قیمت سے وہ مستطیع ہوجائے گا یا نہ؟ جواب: اگر استطاعت کے شرائط حاصل ہوں اور ذاتی گهر خریدنا اس کیلئے ضروری نہیں تو وہ مستطیع ہے۔