فقیہ سیاست مدار

دہرا رہی ہے عزم حسینی کا تذکرہ //
تاریخ لکه رہی ہے خمینی کا تذکرہ

ID: 37022 | Date: 2014/09/08

وہ کون شخصیت ہے جو تاریخ ساز ہے  /ـ/-/  معیار وقت کس کا نشیب وفراز ہے


سوز نفس ہے کس کا جو آہن گداز ہے  /ـ/-/  عزم وعمل پہ کس کے مسلماں کو ناز ہے


۔ ۔ ۔


آغوش مرگ پاتے ہی یہ کون سوگیا


کس کا وصال – ہجر ہمیشہ کا ہوگیا


۔ ۔ ۔


پهونکی یہ روح کس نے کہ قوم ایک جاں بنی  /ـ/-/  تحریک انقلاب کی عظمت نشاں بنی


یہ کس کے دم قدم سے زمیں آسماں بنی  /ـ/-/  تحریر کس کی غیرت صد کہکشاں بنی


۔ ۔ ۔


توحید کا پیام دیا روس والوں کو


توڑا قلم کی نوک سے مسجد کے تالوں کو


۔ ۔ ۔


وہ کس کا حوصلہ ہے جو بڑه کر گهٹا نہیں  /ـ/-/  وہ کون سربلند ہے جو خم ہوا نہیں


دنیا کی طاقتوں سے جو دب کر جهکا نہیں  /ـ/-/  دل میں کسی کا خوف سوائے خدا نہیں


۔ ۔ ۔


دہرا رہی ہے عزم حسینی کا تذکرہ


تاریخ لکه رہی ہے خمینی کا تذکرہ


۔ ۔ ۔


وہ عالم غشی وہ پریشان ڈاکٹر  /ـ/-/  جس دم کہا کسی نے کہ آقائے نامور


یہ وقت ہے نماز کا چونکہ، اٹهاؤ سر  /ـ/-/  یہ سن کے آنکهیں کهول دیں دیکها ادہر ادہر


۔ ۔ ۔


اللہ اکبر اپنی زباں سے ادا کیا


محراب میں اجل کی مصلیٰ بچها دیا


۔ ۔ ۔


کی اس ادائے خاص سے حق کی صدا بلند  /ـ/-/  اسلام دشمنوں کا ہوا ناطقہ ہی بند


تحریک انقلاب سے ملت ہے بہرہ مند  /ـ/-/  اب ہوگئی ہے قوم زمانے میں ارجمند


۔ ۔ ۔


عزم وعمل کو لاکے حد اعتدال پر


گہری نگاہ ڈالی عروج وزوال پر


۔ ۔ ۔


اسلام مضحکہ تها زمانہ میں بالیقین  /ـ/-/  گرد وغبار میں تها رخ نیّـــر مبیں


غیبت نشیں تها وارث قرآن، امام دیں  /ـ/-/  اٹها مزاجدان رسالت کا جانشیں


۔ ۔ ۔


چودہ سو سال بعد یہ منظر دکها دیا


نداز جنگ وصلح پیمبر دکها دیا


۔ ۔ ۔


ایران کو وقار دیا دبدبہ دیا  /ـ/-/  عظمت جو مرچکی تهی اسے پهر جلا دیا


وہ بے پناہ عزم دیا حوصلہ دیا  /ـ/-/  بچوں کو بهی مبارز رعنا بنا دیا


۔ ۔ ۔


شعلوں کا فرش دے دیا شاہی مزاج کو


زور قلم سے چهین لیا تخت وتاج کو


۔ ۔ ۔


یہ اتحاد باہمی اب تک سنا نہیں  /ـ/-/  شیعہ ہے کون، کون ہے سنّی پتہ نہیں


سب ایک دل ہیں کوئی کسی سے جدا نہیں  /ـ/-/  جادو سیاست علوی پر چلا نہیں


۔ ۔ ۔


الٹا طبق دیار ضلالت شعار کا


اپنے قلم سے کام لیا ذو الفقار کا


۔ ۔ ۔


تحریک انقلاب کا پروردگار ہے  /ـ/-/  ہر ہر قدم امانت لیل ونہار ہے


کچه شک نہیں فقیی سیاست مدار ہے  /ـ/-/  اے بیسویں صدی یہ ترا شاہکار ہے


۔ ۔ ۔


دکهلا دیا ہے پہلوی کو قلعہ اجاڑ کر


پهینکا ہے آج کا در خیبر اکهاڑ کر


 


 


جرار چهولسی - ہندوستان