امام خمینی نے اسلامی دنیا کو ایک نئی فکر و فلسفہ سے روشناس کرایا

یوم القدس اسلام کی حیات کا دن ہے / اسلام ان کا پشت پناہ ہے، ایمان ان کا پشت پناہ ہے۔

ID: 36557 | Date: 2014/08/02

رمضان المبارک ہر مسلمان کے لیے نہ صرف باعث رحمت و برکت بلکہ جسم و روح اور ایمان کو تروتازہ کرنے و رکهنے کا اہم ذریعہ ہے۔ اسی ماہ مقدس کے آخری جمعۃ المبارک (جمعۃ الوداع) کو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے سید الایام قرار دیا ہے۔ یہ دن فضائل و مراتب میں بے مثال ہے۔


انقلاب اسلامی ایران کے وقوع پذیر ہونے کے بعد امام خمینی بهی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نقش قدم پر گامزن رہتے ہوئے اسلامی دنیا کو ایک نئی فکر و فلسفہ سے روشناس کرایا۔ عوامی رہن سہن سے لیکر بین الاقوامی امور تک اسلامی نقطہ نظر کو پیش کرنے کا سلیقہ اپنایا۔ 
انهوں نے نہ صرف مسلمانوں کے اجتماعی مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کی بلکہ دنیا بهر کے مستضفین کے لیے ایک مسیحا کا کردار ادا کیا۔ امام خمینی نے اسلامی خاص ایام کو دور حاضر کے اہم معاملات سے ہم آہنگ کیا۔ اس وقت عرب و دیگر اسلامی ریاستیں اسرائیل کے ہاتهوں کئی زخم کهانے کے بعد آزادی فلسطین کے عزم سے دستبردار نظر آتی تهیں۔ لہذا اسرائیل کے خلاف پوری اسلامی دنیا کو بیدار کرنا کوئی آسان نہ تها۔ امام خمینی نے جمعۃ الوداع (رمضان المبارک کا آخری جمعہ) کو یوم القدس قرار دیا اور اپنے خطبہ میں آزادی فلسطین کی جدوجہد پر زور دیتے ہوئے فرمایا۔ 
’’مسلمانوں! جمعۃ الوداع یوم اسلام ہے، اس کو یوم القدس کے طور پر مناؤ۔ غاصب (اسرائیل) اور اس کے حامیوں کے تسلط کو ختم کرنے کے لیے تمام اسلامی حکومتیں آپس میں مل جائیں۔ میں دنیا کے تمام مسلمانوں کو دعوت دیتا ہوں کہ ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو جو فلسطینی عوام کی تقدیر متعین کرسکتا ہے، یوم القدس کے طور پر انتخاب کریں اور قانونی حقوق کی حمایت میں یک جہتی کا اعلان کریں۔‘‘ 
آپ نے ایک اور خطبہ میں فرمایا
’’یوم القدس اسلام کی حیات کا دن ہے۔ مسلمانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔ مسلمانوں کو اپنے پاس موجود وسائل کا علم ہونا چاہیے۔ مسلمان جن کی آبادی ایک ارب سے زیادہ ہے، خدائی حمایت ان کے ساته شامل ہے۔ اسلام ان کا پشت پناہ ہے، ایمان ان کا پشت پناہ ہے۔ مسلمانوں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ کوئی اور ملک ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرے۔ یوم القدس ایسان دن ہے کہ جس دن ہم پہچان لیں کہ کون سے لوگ اور کون سی حکومتیں بین الاقوامی سازش گروہ (امریکہ، اسرائیل و حواری) کے ساته ہیں اور اسلام کے مخالف ہیں۔ جو یوم القدس میں شریک نہیں، وہ اسرائیل کے ساته ہیں اور جو شریک ہیں وہ حق شناس اسلام کے موافق اور اسلام دشمنوں کے مخالف ہیں۔ یوم القدس حق و باطل کی پہچان ہے۔‘‘ 


یقیناً بزرگان دین کے وصایا پر عمل کرنا، دین اسلام کے دشمنوں کی شکست کا موجب بنے گا۔ انشاءاللہ