اگر سفارتِ امریکہ پر قبضہ نہ کیا جاتا تو آج اسلامی جمہوریہ ایران نہ ہوتا

ID: 84564 | Date: 2025/11/05

 اگر سفارتِ امریکہ پر قبضہ نہ کیا جاتا تو آج اسلامی جمہوریہ ایران نہ ہوتا


جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام خمینیؒ کے پوتے حجت الاسلام والمسلمین سید علی خمینی نے یوم طلبہ اور سامراج کے خلاف جدوجہد کے موقع پر  شہید بہشتی یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر 4 نومبر 1979 کو امریکی سفارت خانے پر قبضہ نہ کیا گیا ہوتا، تو آج جمہوری اسلامی ایران کا وجود خطرے میں پڑ چکا ہوتا، اور اگر یہ نظام باقی بھی رہتا تو ایران کے پاس نہ دفاعی میزائل ہوتے، نہ ایٹمی ٹیکنالوجی۔


انہوں نے کہا کہ امام خمینیؒ نے فرمایا تھا انگلینڈ امریکہ سے بدتر ہے، امریکہ انگلینڈ سے بدتر ہے، اور سوویت یونین ان دونوں سے بدتر۔ یہ سب ایک دوسرے سے پلیدتر ہیں۔" سید علی خمینی نے کہا کہ اگر اس وقت قوم نہ اٹھتی اور سفارتِ امریکہ کے خلاف اقدام نہ کرتی تو ایران کو آخرکار کسی ایک بلاک، مشرقی یا مغربی، کا تابع ہونا پڑتا۔


انہوں نے مزید کہا کہ جاسوسی اڈے، امریکی سفارت خانے پر قبضہ صرف ایک علامتی واقعہ نہیں تھا بلکہ اس کا سب سے بڑا پیغام عملی طور پر یہ تھا کہ امریکہ فیصلہ کن طاقت نہیں ہے۔ اس اقدام نے ایرانی قوم کو یہ یقین دلایا کہ اگر وہ کھڑی ہو جائے تو عالمی طاقتوں کے سامنے بھی ڈٹ سکتی ہے۔


امام کے پوتے نے قرآنِ کریم کی روشنی میں "شرک" کو ایک نظام کے طور پر بیان کیا جو "نظامِ توحید" کے مقابل کھڑا ہے۔ ان کے مطابق، آج دنیا میں "نظامِ کفر و شرک" پوری قوت سے "نظامِ ایمان و توحید" کے خلاف برسرپیکار ہے اور یہ دونوں کبھی بھی صلح یا مصالحت نہیں کر سکتے۔


انہوں نے کہا کہ اگر نظامِ شرک طاقت حاصل کر لے تو وہ ایمان والوں کو سانس لینے کی اجازت نہیں دیتا۔ "استکباری طاقتیں جب کمزور ہوتی ہیں تو بات چیت، مذاکرہ اور انسانی حقوق کی بات کرتی ہیں، لیکن جب طاقتور ہو جاتی ہیں تو عورتوں اور بچوں سمیت ہزاروں بےگناہوں کو مار ڈالتی ہیں اور کسی کو پروا نہیں ہوتی۔"


سید علی خمینی نے تاکید کی کہ ایرانی انقلاب کا استقلال اور خوداعتمادی اسی دن سے مضبوط ہوئی جب قوم نے امریکی تسلط کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا۔
انہوں نے کہا:"اگر اُس دن سفارتِ امریکہ پر قبضہ نہ کیا جاتا تو آج ہم نہ میزائل ہوتے، نہ دفاعی نظام، نہ ایٹمی ٹیکنالوجی۔ کیونکہ امریکہ کسی اسلامی ملک کو یہ سب رکھنے کی اجازت نہیں دیتا۔"


انہوں نے مزید کہا کہ آج ایران میں کوئی شخص یہ جرات نہیں کرتا کہ یہ کہے: "اگر امریکہ نہ چاہے تو کچھ نہیں ہو سکتا"۔
انہوں نے کہا کہ چالیس سال سے امریکہ ایران کے خلاف ہے لیکن ناکام رہا، اور یہی ایران کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔


آخر میں سید علی خمینی نے کہا کہ ایرانی قوم نے "نہ شرقی، نہ غربی" کے نعرے کو عملی شکل دی ہے۔ "آج یہ ملت اپنے اس آرمان تک پہنچ چکی ہے اور آئندہ بھی اپنی راہ پر گامزن رہے گی۔"