آٹھ سالہ دفاعِ مقدس

امام خمینیؒ کے نزدیک آٹھ سالہ دفاعِ مقدس محض ایک فوجی یا سرحدی جنگ نہیں تھی، بلکہ یہ اسلام، انقلابِ اسلامی اور ملتِ ایران کی بقا کی جنگ تھی

ID: 84200 | Date: 2025/09/19

امام خمینیؒ کے نزدیک آٹھ سالہ دفاعِ مقدس محض ایک فوجی یا سرحدی جنگ نہیں تھی، بلکہ یہ اسلام، انقلابِ اسلامی اور ملتِ ایران کی بقا کی جنگ تھی۔ اُنہوں نے بارہا فرمایا کہ یہ جنگ دراصل حق و باطل کا معرکہ ہے، جہاں ایک طرف اسلام اور آزادی کے متوالے ہیں اور دوسری طرف ظلم، استکبار اور سامراجی طاقتوں کے ایجنٹ۔


امامؒ نے اس جنگ کو "نعمت" اور "امتحانِ الٰہی" قرار دیا۔ اُن کے مطابق، اس آزمائش نے ملتِ ایران کو بیدار کیا، ایمان کو مضبوط کیا اور دنیا کو یہ دکھا دیا کہ ایک قوم اگر اللہ پر بھروسہ کرے تو بڑی سے بڑی طاقت کو بھی شکست دے سکتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ دشمن صرف عراق کی بعثی حکومت نہیں بلکہ اس کے پیچھے عالمی استکبار، امریکہ اور دیگر سامراجی قوتیں ہیں جو انقلاب کو کچلنا چاہتی ہیں۔


امام خمینیؒ نے ہمیشہ مجاہدین اور شہداء کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ اُن کے نزدیک شہادت سب سے بڑی کامیابی ہے اور شہداء کی یاد زندہ رکھنا ملت کی ذمہ داری ہے۔ وہ کہتے تھے کہ شہداء نے اپنے خون سے اسلام کو زندگی بخشی اور ہمیں عزت و سربلندی عطا کی۔


انہوں نے عوام کو تاکید کی کہ جنگ میں صرف فوج یا سپاہ پاسداران کا کردار نہیں بلکہ ہر فرد کا فرض ہے کہ وہ کسی نہ کسی شکل میں محاذِ جنگ کی مدد کرے — چاہے مالی امداد ہو، دعاؤں کا سہارا ہو یا رضاکارانہ خدمات۔ امامؒ نے خواتین کے کردار کو بھی سراہا، جو محاذ پر جانے والوں کی پشت پناہی کرتی رہیں اور صبر و استقامت کی مثال بنیں۔


امام خمینیؒ نے اس جنگ کو "دفاعِ مقدس" اس لیے کہا کہ یہ جارحیت کے جواب میں تھا، اور قرآن و سنت کی روشنی میں اپنی سرزمین، دین اور عزت کا دفاع ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ ہم جنگ کو طول دینا نہیں چاہتے، لیکن جب تک ایک انچ بھی وطنِ عزیز دشمن کے قبضے میں ہے، صلح ممکن نہیں۔


آٹھ سالہ دفاعِ مقدس کے دوران امامؒ نے بارہا اس بات پر زور دیا کہ ہماری اصل طاقت ایمان اور وحدت ہے، نہ کہ اسلحہ یا مادی وسائل۔ اُن کے مطابق، اگر یہ دو عناصر قائم رہیں تو کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔


جنگ کے اختتام پر بھی امام خمینیؒ نے اسے ملتِ ایران کی فتح قرار دیا، کیونکہ دشمن اپنے مقاصد میں ناکام ہوا اور انقلاب اپنی جگہ قائم رہا۔ اُنہوں نے فرمایا کہ یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور یہ روحِ جہاد آئندہ نسلوں کو بھی بیدار رکھے گی۔