آپ کسی سے بھی ملنے سے پہلے امام رضا ع کی زیارت کو جائیں
جب مجلسِ شورای ملی میں انجمنهای ایالتی و ولایتی کا مسئلہ زیر بحث آیا تو امام نے اس کے ساتھ ساتھ کہ حوزۂ علمیہ کے اساتذہ کو جمع کرکے اس بارے میں مشورے کرتے تھے، یہ بھی ضروری سمجھا کہ ملک کے مختلف شہروں اور صوبوں کے علما کو خطوط لکھیں تاکہ وہ حوزۂ علمیہ قم کی حمایت کریں۔مجھے بھی امام کی اجازت سے یہ ذمہ داری دی گئی کہ مشہد سے لے کر زاہدان تک سفر کروں، علما سے ملاقات کروں، امام کے خطوط انہیں پہنچاؤں اور ان سے کہوں کہ عوام کو حالات سے آگاہ کریں، اسلام پر ڈھائے جانے والے مصائب کو بیان کریں اور دستخطی طومار بھی فراہم کریں۔
رات کے دس بجے جب میں رخصتی کے لیے ان کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے میرے حوالے وہ خطوط کر دیے اور فرمایا:"آپ اس سے پہلے کہ کسی سے ملاقات کریں، سب سے پہلے حرمِ مطہر ثامنالحجج، علی بن موسی الرضا (ع) کی زیارت کو جائیں اور میری طرف سے اس بارگاہ میں عرض کریں: آقا ایک بہت عظیم کار اور خطیر مسئلہ پیش آیا ہے، اور ہم نے اپنا فریضہ سمجھا کہ قیام کریں اور حرکت کریں۔ اگر یہ امر مرضیِ مبارک ہے تو ہماری تائید فرمائیں۔"