اربعین حسینی؛ اتحاد اور جدید اسلامی ثقافت کا عملی نمونہ ہے

حوزہ علمیہ قم کے استاد حجت‌الاسلام والمسلمین سید عبدالمهدی توکل نے کہا ہے کہ اربعین حسینی دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع اور امت اسلامی کے اتحاد و ہمبستگی کی روشن مثال ہے۔

ID: 83805 | Date: 2025/08/15

حوزہ علمیہ قم کے استاد حجت‌الاسلام والمسلمین سید عبدالمهدی توکل نے کہا ہے کہ اربعین حسینی دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع اور امت اسلامی کے اتحاد و ہمبستگی کی روشن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو بھی ایک مقصد یعنی احیائے دین پر یکجا کرتا ہے، خواہ اس راہ میں جان کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔


انہوں نے قرآن کریم کی آیات کی روشنی میں اربعین کو دین کی استواری اور اسلامی انسجام کا مؤثر ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ یہ اجتماع حج سے کئی گنا بڑا ہے، اس لیے اس کے اثرات بھی وسیع تر ہیں۔ ان کے بقول، اربعین محض ایک مذہبی عمل نہیں بلکہ اخوت، ایثار، محبت اہل بیت علیہم السلام اور ظلم‌ستیزی پر مبنی ایک زندہ تمدنی نمونہ ہے، جو دنیا کو اسلام کے حقیقی چہرے سے روشناس کراتا ہے۔


حجت‌الاسلام والمسلمین توکل نے اربعین کے پانچ بنیادی عملی فوائد کا ذکر کیا: وحدت اسلامی، ذمہ داری کی ادائیگی، شعائر الهی کا احیاء، روح مقاومت کی تقویت اور اسلام ناب محمدی کی ترویج۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجتماع “حب الحسین یجمعنا” کے شعار کے تحت مسلمانوں کو ولی عصر عجل‌ اللہ‌ فرجہ سے تجدید بیعت پر آمادہ کرتا ہے۔


انہوں نے اس اجتماع کو "دانشگاہ عملی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تواضع، سادگی، ایثار اور فداکاری کا عملی تربیتی میدان ہے اور اسی سے وہ تمدن پروان چڑھتا ہے جو مظلوم کی حمایت اور ظالم کے مقابلے کو اپنا شعار بناتا ہے۔ ان کے مطابق، یہ اجتماع نہ صرف امت کو بیدار کرتا ہے بلکہ ظہور امام مهدی عجل‌اللہ‌فرجہ کی زمینہ‌سازی میں بھی کردار ادا کر سکتا ہے۔


نہوں نے زور دیا کہ اگر کوئی اربعین میں شریک نہ بھی ہو سکے تو اسے ان دنوں میں قیام حسینی کی تبیین، معارف عاشورا کی نشر و اشاعت اور ان تعلیمات کو عملی زندگی میں نافذ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔