مستکبرینِ جہان دوسروں کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے؛ حجت الاسلام والمسلمین میر باقری

مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا: سورہ فجر کے دوسرے حصے میں تین مستکبر اور فاسد اقوام کا ذکر ہے

ID: 83377 | Date: 2025/06/30

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید محمدمهدی میرباقری نے حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں شب پنجم محرم کی مجلس عزاداری میں خطاب کرتے ہوئے کہا: سورہ فجر کے چند اہم مراحل ہیں۔ پہلا مرحلہ ابتدائی پانچ قسموں پر مشتمل ہے جو خدا کی طرف سے ذکر ہوئی ہیں اور ان کا تعلق ان نعمتوں سے ہے جو امت سازی کے لیے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عطا کی گئیں۔


مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا: سورہ فجر کے دوسرے حصے میں تین مستکبر اور فاسد اقوام کا ذکر ہے جو بظاہر طاقتور تھیں لیکن خدا کے عذاب سے نیست و نابود ہو گئیں۔


انہوں نے مزید کہا: اس سورہ کے تیسرے مرحلے میں اُن اقوام کی تباہی کا سبب بیان کیا گیا ہے جو طغیان کا شکار ہوئیں۔ ان کی گمراہی کی سب سے بڑی وجہ ان کی غلط فکری گنتیاں اور محاسبات تھے بعض افراد مال و دولت کی فراوانی کی وجہ سے فساد میں مبتلا ہوئے اور بعض دوسروں نے محرومیت و ناداری کے باعث خطا کی حالانکہ دونوں ہی حالتیں خدا کی طرف سے امتحان ہیں۔


حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: خدا کے نزدیک عزت و کرامت کا معیار دولت یا فقر نہیں بلکہ یہ ہے کہ فقیر اور مالدار بندہ کس طرح اپنے الٰہی فرائض کو ادا کرتا ہے اور امتحانِ الٰہی میں کیسے کامیاب ہوتا ہے۔


انہوں نے مزید کہا: مال و امکانات کا عطا ہونا کرامت کی دلیل نہیں اور نہ ہی ان کا سلب ہونا ذلت کی علامت ہے بلکہ یہ دونوں انسانی امتحان کے ذرائع ہیں کیونکہ بعض لوگ جب دولت حاصل کرتے ہیں تو انفاق نہیں کرتے، مسلسل دولت جمع کرتے رہتے ہیں اور غریبوں کی کوئی مدد نہیں کرتے۔