امام خمینی (رہ) کی برسی کے موقع پر فلسطین اور اسلامی بیداری بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی
تنظیم و نشر آثار امام خمینی کے بین الاقوامی شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ فرد نے فلسطین اور اسلامی بیداری کانفرنس کے متعلق خبر نگاروں نے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی(رہ) چھتیسویں برسی میں شرکت کرنے والے مہمانوں نے ۳ جون کو اس بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ۳ جون بروز منگل کو ادارے کے کلچرل کمپلیکس میں فلسطینی عوام کی اسلامی انقلاب کی حمایت کی کمیٹی کی جانب سے منعقد ہونے والے اس پرتپاک اجتماع میں غیر ملکی مہمان نے دو خصوصی پینلز میں تقریریں کی ہیں اور مسئلہ فلسطین میں فکری امامت کی اہمیت پر اپنے خیالات پیش کئے۔
انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں جنوبی افریقہ سے رینورا ایستھر فوئیر (محققین اور سیاسی و ثقافتی کارکن)، عراق سے جمال نجم عبداللہ (فلسطینی میدان میں سرگرم کارکن)، عبدالرحمن باہ (ڈائریکٹر برائے ثقافتی ادارہ برائے غربت اور جہالت کا مقابلہ) سینیگال سے، ابراہیم بن علی (چیئرمین عظیم مقامی، اسلامک پارٹی کے سربراہ) اور ملایشیا فاؤنڈیشن کے عبدالرحمن بن علی (عظیم مقامی پارٹی کے چیئرمین)۔ یونیورسٹی کے پروفیسر) افغانستان سے، گنی سے الحاج مدیفنگ جانہ (صدر کے مشیر)، ہندوستان سے سید علی کاظم (علی گڑھ اسلامی یونیورسٹی کے پروفیسر) - لبنان سے فلسطینی میدان میں سرگرم احمد غریب، اس کانفرنس کے مرکزی مقررین میں شامل تھے۔
فلسطینی عوام کے اسلامی انقلاب کی حمایت کی صدارتی کمیٹی کے سربراہ آیت اللہ اختری، امام خمینی (رح) کے تصانیف کی تالیف و اشاعت کے ادارہ کے بین الاقوامی امور کے سربراہ محمد رضا عبد اللہ فرد، ڈاکٹر حسین رویران، ڈاکٹر خالد قدومی، نے اس کانفرنس میں اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ایران میں فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ کے نمائندے شریف بھی اس تقریب میں موجود ہیں، جنہوں نے مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور دنیا کی دیگر آزادی پسند اور مظلوم اقوام کو بیدار کرنے کے سلسلے میں امام خمینی (ص) کے دور اندیشی اور ان کے مضبوط موقف پر زور دیا۔