امریکا نے پچاس سال ایران اور ایرانی قوم پر ظلم کیا ہے:امام خمینی(رہ)
اب جب کہ کچھ قوموں اور سیاسی جماعتوں کے نمائندے ایران میں امریکی حکومت اور اس کے ساتھیوں بشمول معزول محمد رضا شاہ کے جرائم کی تحقیقات کے لیے آئے ہیں، میں ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا چاہتا ہوں کہ ایران کی حکومت کے پاس اتنا وقت نہیں اور وسائل نہیں کہ وہ امریکہ اور اس کے حامیوں کے جرائم کی دستاویزات جمع کر سکیں
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی نے اپنے ایک بیان میں مختلف ممالک کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب جب کہ کچھ قوموں اور سیاسی جماعتوں کے نمائندے ایران میں امریکی حکومت اور اس کے ساتھیوں بشمول معزول محمد رضا شاہ کے جرائم کی تحقیقات کے لیے آئے ہیں، میں ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا چاہتا ہوں کہ ایران کی حکومت کے پاس اتنا وقت نہیں اور وسائل نہیں کہ وہ امریکہ اور اس کے حامیوں کے جرائم کی دستاویزات جمع کر سکیں، معزز نمائندو امریکی حکومت اور سابقہ حکومت کے پچاس سالہ جرائم کی تمام دستاویزات پیش کرنے کی طاقت ہم نہیں ہے۔ پچھلی سفاک حکومت کی جانب سے پچاس سال سے زائد وحشیانہ قتل، تشدد اور قید و بند کی دستاویزات جمع کرنا کیسے ممکن ہے؟ اور وہ گوہرشاد مسجد کے شہداء اور محمد رضا کے غاصبانہ دور میں اور 15 جون 1942 سے لے کر حکومت کے خاتمے تک خصوصاً پچھلے دو تین سالوں میں بار بار ہونے والے قتل عام کے دستاویزات اور نام کیسے جمع کر سکتے ہیں؟ اور وہ تمام معاہدوں کو تفصیل سے کیسے پیش کر سکتے ہیں جو امریکی حکمرانوں نے غدار شاہ کی طرف سے مظلوم ایرانی قوم کے خلاف کیے تھے؟ اور یہ کیسے ممکن ہے کہ ہمارے شہداء کے ان قبرستانوں کو پیش کیا جائے جو پورے ایران میں اجتماعی قتل و غارت کے نتیجے میں بنائے گئے تھے؟ اور 15 جون 1942 سے لے کر حالیہ برسوں تک معذور افراد، جو ملک بھر کے شہروں میں پھیلے ہوئے ہیں، آپ کے سامنے کیسے پیش ہو سکتے ہیں؟
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے کہا کہ حکومت جو کچھ پیش کر سکتی ہے وہ انتہائی معمولی دستاویزات ہیں جنہیں امریکی حکومت کے اہلکار تلف نہیں کر سکے اور یہ وہ دستاویزات ہیں جو شاہ کے زوال کے بعد بھی دستیاب نہیں تھیں۔وہاں امریکی سفارت خانہ ہے۔ اگرچہ زیادہ تر اہم دستاویزات اس نام نہاد سفارت خانے کے ملازمین نے چوری کر لی ہیں لیکن اب وہ قابل استعمال نہیں رہیں۔ لیکن جو کچھ حاصل ہوا ہے وہ ہمارے ملک میں امریکی مداخلت کو ثابت کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظلوم ملک کی تقدیر میں امریکی مشیروں کا براہ راست دخل تھا۔ سابق معزول شاہ کی طرف سے ہماری مظلوم قوم پر تسلط کا مسلط کرنا امریکہ کے سب سے بڑے جرائم میں سے ایک تھا، جسے پادریوں اور مذہبی لوگوں کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا، اور اس کے بعد سے ہماری قوم پر کوئی ناانصافی یا جرم نہیں کیا گیا۔
نمائندگان حضرات، آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ امریکی سفارت خانہ، کے پاس ایران اور خطے میں جاسوسی کے لیے خصوصی طور پر بنائے گئے آلات ہیں، اور یہ جگہ جاسوسی اور ہمارے ملک کے مقدر میں مداخلت کے لیے قائم کی گئی تھی۔