شبِ قدر: رحمت و مغفرت کی رات

شب قدر وہ مبارک رات ہے جس میں قرآن کریم نازل ہوا اور اللہ کے فرمان کے مطابق یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے

ID: 82522 | Date: 2025/03/21

شب قدر وہ مبارک رات ہے جس میں قرآن کریم نازل ہوا اور اللہ کے فرمان کے مطابق یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ سورہ قدر میں ارشاد ہوتا ہے: ”لَیْلَةُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ“ (شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے)۔


یہ رات روحانیت، رحمت اور مغفرت کا پیغام لے کر آتی ہے۔ مؤمنین اس مقدس شب میں اپنی عبادات کے ذریعے اللہ کا قرب حاصل کرتے ہیں۔ مساجد میں روشنیوں کی بہار ہوتی ہے اور گھروں میں ذکر و اذکار کی محافل سجتی ہیں۔ لوگ قرآن کی تلاوت میں مصروف ہوتے ہیں اور دعاؤں کے ذریعے اپنے گناہوں کی بخشش طلب کرتے ہیں۔ اس رات میں دل آسمان سے جڑ جاتے ہیں اور یا علی مدد و یا حسین کی صدائیں سنائی دیتی ہیں۔


شب قدر میں ایک خاص عمل "احیاء" کہلاتا ہے، جس میں لوگ رات بھر جاگ کر عبادت کرتے ہیں۔ اس رات کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ رسول اکرم (ص) نے فرمایا کہ جو شخص شب قدر میں ایمان اور اخلاص کے ساتھ عبادت کرے، اس کے گزشتہ تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔


مؤمنین اس شب میں دعائے جوشن کبیر کا ورد کرتے ہیں، جو اللہ کے اسمائے حسنہ پر مشتمل ہے۔ مصحف شریف کو سر پر رکھ کر اللہ سے مناجات کی جاتی ہے اور ہر شخص اپنی حاجات و دعاؤں کے ساتھ بارگاہِ الٰہی میں جھک جاتا ہے۔


یہ رات تقدیر کے فیصلے کی رات ہے، جب اللہ تعالیٰ فرشتوں کے ذریعے انسانوں کی قسمت کے فیصلے صادر کرتا ہے۔ ملائکہ زمین پر اترتے ہیں اور رحمتوں کی بارش ہوتی ہے۔ ہر دعا، ہر آنسو، ہر سسکی اللہ کی بارگاہ میں مقبولیت پاتی ہے۔


آخر میں، شب قدر ایک موقع ہے اپنی اصلاح کا، توبہ کا اور اللہ کے در پر واپسی کا۔ اس رات دل معرفت کے نور سے منور اور روحیں سکون و اطمینان سے مالا مال ہو جاتی ہیں۔ مؤمنین اس رات کو غنیمت جانتے ہیں اور اللہ کے حضور سربسجود ہو کر اپنی مغفرت طلب کرتے ہیں۔


شب قدر، روشنی کا پیغام ہے، وہ رات ہے جو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اللہ کی رحمت ہمیشہ ہمارے دروازے پر دستک دیتی ہے، بس ہمیں اسے قبول کرنے کے لیے دل کے دروازے کھولنے کی ضرورت ہے۔