اگر کوئی شخص جس کے ذمے حج تھا راستے میں اس کا انتقال ہوجائے تو کیا اس کا حج کا قضا بجالانا واجب ہے؟

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 82

ID: 75073 | Date: 2022/09/27

سوال: اگر کوئی شخص جس کے ذمے حج تھا راستے میں  اس کا انتقال ہوجائے تو کیا اس کا حج کا قضا بجالانا واجب ہے؟


جواب: اگر ایسا شخص جس کے ذمے حج تھا  راستے میں  فوت ہوجائے اگراحرام باندھنے کے بعد اورحرم میں  داخل ہونے کے بعد موت واقع ہوتواس کافریضہ (یعنی حجۃ الاسلام ) ادا ہوجائے گااوراگراحرام باندھنے اورحرم میں  داخل ہونے سے پہلے فوت ہوجائے توا س کی طرف سے قضاء بجا لانا واجب ہے اگرچہ بنابر اقویٰ احرام باندھنے کے بعد فوت ہوجائے جیساکہ حرم میں  داخل ہونا احرام باندھنے سے پہلے کفایت نہیں  کرتا جیسے احرام باندھنا بھول گیا ہواورحرم میں  داخل ہوجائے اورموت اسے آلے حجۃ الاسلام سے عہد ہ برآہونے میں  فرق نہیں  پڑتاکہ اس کی موت احرام کی حالت میں  ہویا احرام سے خارج ہونے کے بعد موت واقع ہوجیساکہ جب اس کی موت احرام عمرہ اوراحرام حج کے درمیان واقع ہوئی ہو اوراگروہ حرم میں  داخل ہوچکا ہواورحرم سے باہر احرام کی حالت میں  اسے موت آجائے تواس حج کے کافی ہونے میں  اشکال ہے اورظاہر یہ ہے کہ اگروہ عمر ہ تمتع کے دوران مرجائے تویہ اس کے حج کے لئے کافی ہوگااورظاہر یہ ہے کہ یہ حکم نذری حج اورعمر ہ ٔمفردہ میں  جاری نہیں  ہوتا بشرطیکہ وہ اسی اثنا ء میں  فوت ہوجائے اورحج فاسد کے سلسلے میں  تفصیل ہے اوریہ حکم اس شخص کے بارے میں  جاری نہیں  ہوگاجس کے ذمہ حج نہیں  آیا ۔پس اگر حرم میں  داخل ہونے اوراحرام باندھنے سے پہلے فوت ہوجائے تواس کی طرف سے قضاء بجا لانا نہ واجب ہے اورنہ ہی مستحب ۔


تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 82