اسلام کو زندہ رکھنے کے لئے اسرائیل کا خاتمہ ضروری ہے

فلسطین عالم اسلام کا مسئلہ ہے اسرائیل صرف فلسطین کے لئے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لئے خطرہ ہے اگر عالم اسلام کو اسلام کو زندہ رکھنا ہے تو اس خطرے کو ختم کرنا ہو گا

ID: 73844 | Date: 2022/05/03

اسلام کو زندہ رکھنے کے لئے اسرائیل کا خاتمہ ضروری ہے


فلسطین عالم اسلام کا مسئلہ ہے اسرائیل صرف فلسطین کے لئے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لئے خطرہ ہے اگر عالم اسلام کو اسلام کو زندہ رکھنا ہے تو اس خطرے کو ختم کرنا ہو گا فلسطین کے مسئلہ کو زندہ رکھنا ہر انسان کی ذمہ داری ہے خاص  کر عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمیشہ فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھے۔عالم اسلام کی تمام مشکلات کی وجہ اسرائیل ہے اسرائیل نہ صرف فلسطین بلکہ نیل سے فرات تک قابض ہونا چاہتا ہے قدس صرف فسلطین کا نہیں بلکہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے جس کی توہین عالم اسلام کے لئے باعث ذلت ہے لیکن اسرائیل او اس کے حامی جانتے ہیں کہ اگر اسلامی ممالک متحد ہو گئے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت ان کا سامنا نہیں کرسکتی لہذا امریکہ برطانیہ اور اسرائیل نے مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے کچھ خاص افراد کو انتخاب کیا ہے جن کا کام صرف مسلمانوں میں اختلاف ڈالنا ہے۔


حوزہ خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے فلسطین کے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ فلسطین عالم اسلام کا مسئلہ اسرائیل صرف فلسطین کے لئے نہیں بلکہ عالم اسلام کے لئے خطرہ ہے اگر عالم اسلام کو  اسلام کو زندہ رکھنا ہے تو اس خطرے کو ختم کرنا ہو گا فلسطین کے مسئلہ کو زندہ رکھنا ہر انسان کی ذمہ داری ہے خاص  کر عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمیشہ فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھے۔


امام خمینی (رہ) نے عالم اسلام کی مشکلات کی اصلی وجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ عالم اسلام کی تمام مشکلات کی وجہ اسرائیل ہے اسرائیل نہ صرف فلسطین پر بلکہ نیل سے فرات تک قابض ہونا چاہتا ہے قدس صرف فسلطین کا نہیں بلکہ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے جس کی توہین عالم اسلام کے لئے باعث ذلت ہے لیکن اسرائیل او اس کے حامی جانتے ہیں کہ اگر اسلامی ممالک متحد ہو گئے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت ان کا سامنا نہیں کرسکتی لہذا امریکہ برطانیہ اور اسرائیل نے مسلمانوں میں تفرقہ پیدا کرنے کے لئے کچھ خاص افراد کو انتخاب کیا ہے جن کا کام صرف مسلمانوں میں اختلاف ڈالنا ہے۔


اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ کہ اس وقت اسرائیل اپنے تمام شیطابی وسائل کے ذریعے تفرقہ اور اختلاف پیدا کر رہا ہے لہذا ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ وہ خود کو اسرائیل کے خلاف تیار کرے اسرائیل اپنے شیطانی افکار کے ساتھ اسلامی ممالک پر قابض ہونا چاہتا ہے وہ مختلف بہانوں نہ صرف فلسطین بلکہ دوسرے اسلامی پر قابض ہو نا چاہتا ہے لہذا اسلامی ممالک کو مل کر فساد کی اس جڑ کو اکھاڑ کر پھینکنا ہو گا اور اپنی پوری طاقت سے فلسطین کا دفاع کریں اسرائیل بات چیت سے نہیں بلکہ اسلحہ اور مزاحمت سے پیچھے ہٹے گا۔


رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی ممالک کو متحد ہو کر اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنی ہوں گی مسلمانوں کے مال سے اسرائیل کے ساتھ تجارت کرنا حرام ہے اسی طرح اسرائیل کے ساتھ ہر قسم کا رابطہ بھی حرام ہے چاہیے وہ سیاسی ہو یا اقتصادی ہو۔