یمن میں ایرانی سفیر اپنے شہید بھائیوں سے جا ملے

ترجمان سعید خطیب زادہ نے یمنی حکومت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر حسن ایرلو کی شہادت سے آگاہ کیا حسن ایرلو ان افراد میں سے ایک تھے جو آٹھ سالہ جنگ میں کیمیائی ہوئے تھے

ID: 72538 | Date: 2021/12/21

یمن میں ایرانی سفیر اپنے شہید بھائیوں سے جا ملے


وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ یمن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "حسن ایرلو" آج کورونا کے باعث اپنے شہید بھائیوں سے جا ملے وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے یمنی حکومت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر حسن یرلو کی شہادت سے آگاہ کیا حسن ایرلو ان افراد میں سے ایک تھے جو آٹھ سالہ جنگ میں کیمیائی ہوئے تھے ایرلو یمن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر تھے جو حالیہ دنوں میں کرونا میں مبتلا ہوئے تھے ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے انھیں ایران واپس لایا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے وہ نامساعد حالات میں وطن واپس آئے اور تمام تر علاج معالجے کے باوجود آج صبح شہید ہوگئے۔


اسلامی جمہوریہ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ یمن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر "حسن ایرلو" آج کورونا کے باعث اپنے شہید بھائیوں سے جا ملے وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے یمنی حکومت کو  اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر حسن یرلو کی شہادت سے آگاہ کیا حسن ایرلو ان افراد میں سے ایک تھے جو آٹھ سالہ جنگ میں کیمیائی ہوئے تھے ایرلو یمن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر تھے جو حالیہ دنوں میں کرونا میں مبتلا ہوئے تھے ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے انھیں ایران واپس لایا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے وہ نامساعد حالات میں وطن واپس آئے اور تمام تر علاج معالجے کے باوجود آج صبح شہید ہوگئے۔


وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حسن ایرلو کچھ دن پہلے یمن میں کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے جس کے بعد معالجے کے لئے انھیں ایران واپس لانے کی کوشش کی گئی لیکن کچھ ممالک نے فوری طور پر ہمارا تعاون نہیں کیا جس کی وجہ سے یمن میں موجود ایرانی سفیر کی حالت مزید بگڑ گئی اور وہ نامساعد حالات میں وطن واپس آئے اور تمام تر علاج معالجے کے باوجود آج صبح شہید ہوگئے یاد رہے کہ جناب حسن ایرلو کئی دنوں سے کورونا وائرس سے متاثر تھے جس کے بعد فوری طبی امداد کی ضرورت کے پیش نظر وزارت خارجہ نے انہیں ضروری علاج کے لیے ملک منتقل کرنے کے لیے خطے میں کچھ ممالک سے رابطے اور مشاورت کی جس کے بعد انھیں ملک منتقل کیا گیا تھا۔