علمائے اسلام کا اسرائیل کے خلاف اہم فتویٰ

مسلم علماء کی عالمی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام فلسطینی عوام کے حقوق سے خیانت ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بعض عرب ممالک جیسے کہ متحدہ عرب امارات اور مراکش کا اسرائیلی حکومت

ID: 72249 | Date: 2021/11/28

علمائے اسلام کا اسرائیل کے خلاف اہم فتویٰ


مسلم علماء کی عالمی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام فلسطینی عوام کے حقوق سے خیانت ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بعض عرب ممالک جیسے کہ متحدہ عرب امارات اور مراکش کا اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات بنانا شرعا حرام ہیں اور ساتھ ہی یہ سفارتی تعلقات  فلسطینی عوام کے حقوق کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ خیانت ہے بلکہ بعض عرب ممالک کا یہ عمل اسلام کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے کیوں کہ اسرائیل صرف فلسطینی مسلمانوں کا دشمن نہیں ہے بلکہ وہ اسلام کا دشمن ہے اس نے اسلام کے مقدسات کی توہین کی ہے اور مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد الاقصی پر قبضہ کیا ہوا۔


ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم علماء کی عالمی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام فلسطینی عوام کے حقوق سے خیانت ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بعض عرب ممالک جیسے کہ متحدہ عرب امارات اور مراکش کا اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات بنانا شرعا حرام ہیں اور ساتھ ہی یہ سفارتی تعلقات  فلسطینی عوام کے حقوق کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ خیانت ہے بلکہ بعض عرب ممالک کا یہ عمل اسلام کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے کیوں کہ اسرائیل صرف فلسطینی مسلمانوں کا دشمن نہیں ہے بلکہ وہ اسلام کا دشمن ہے اس نے اسلام کے مقدسات کی توہین کی ہے اور مسلمانوں کے قبلہ اول پر قبضہ کیا ہوا۔


مسلم علماء کی عالمی یونین کے سیکرٹری جنرل علی قرادغی کے دستخط کردہ بیان میں مسجد الاقصی، قدس، فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کے ساتھ ساتھ قابض حکومت کی مخالفت اور حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔


بیان میں کہا گیا ہے س سے قبل ہم نے یروشلم، مسجد اقصیٰ اور فلسطین کے قابضین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مذمت کرتے ہوئے کئی بیانات جاری کیے تھے اور اس مسئلے کی ترجیح پر زور دینے کے لیے کئی اجلاس اور کانفرنسیں منعقد کی گئی تھیں علمائے اسلام نے قدس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم قدس،مسجد اقصی اور فسلطینی مسلمانوں کی آزادی تک ان کے ساتھ  کھڑے ہیں اور جو بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کریں گے ان کی مذمت کرتے ہیں۔


یاد رہے کہ سعودی عرب کے اشاروں پر متحدہ عرب امارات اور دوسرے عرب ممالک نے فلسطینی مسلمانوں کے قاتل اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کر کے اسلام اور فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی خیانت ہے جب کہ ایران نے ہمیشہ فلسطین کا ساتھ دیا اور اسرائیل کو تسلیم نہ کر کے دنیا کے بہترین مثال قائم کی ہے اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اسرائیل کو کینسر سے تشبیہ دی تھی جو آہستہ آہستہ مسلمانوں کا خون چوس رہا ہے۔