اگر اعتکاف واجب کو جماع کے ذریعے باطل کردے اگر چہ رات ہی کو کیوں نہ ہو تو کیا اس پر کفاره واجب ہے؟

اگر اعتکاف واجب کو جماع کے ذریعے باطل کردے اگر چہ رات ہی کو کیوں نہ ہو تو ضروری ہے کہ کفارہ دے اور احتیاط واجب کی بناء پر اعتکاف مستحب میں بھی یہی حکم ہے

ID: 71946 | Date: 2021/11/05

سوال: اگر اعتکاف واجب کو جماع کے ذریعے باطل کردے اگر چہ رات ہی کو کیوں  نہ ہو تو کیا اس پر کفاره واجب ہے؟


جواب: اگر اعتکاف واجب کو جماع کے ذریعے باطل کردے اگر چہ رات ہی کو کیوں  نہ ہو تو ضروری ہے کہ کفارہ دے اور احتیاط واجب کی بناء پر اعتکاف مستحب میں  بھی یہی حکم ہے اگر اعتکاف کو ترک کئے بغیر جماع کرے لیکن اگر اعتکاف کو ترک کرکے جماع کرے تو اقویٰ کی بناء پر اس کا کوئی کفاره نہیں، جیسا کہ دیگر محرّمات کی صورت میں  بھی کفارہ واجب نہیں  ہے اگر چہ (کفارے کی ادائیگی) احتیاط مستحب ہے اور اعتکاف کا کفارہ ماہ رمضان کے کفارے کے مانند ہے اگر چہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ وہ کفارہ ترتیبی، ظہار کے مانند ہے۔


تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 343