سعودی حکومت اگر دشمنوں کی غلامی نہ کرتی تو آج مسلمان طاقتور ہوتے

مجھے نہیں معلوم نہیں کہ حرمین شریفین کے ائمہ جماعت نے اسلام سے کیا سیکھا ہے اور وہ اسلام کو کیا سمجھتے ہیں اور ان کی نگاہ میں حج کی کیا اہمیت ہے جب کہ اسلام میں سیاست کی اہمیت ہے اور تمام انبیاء علیھم السلام خاص کر حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم

ID: 71649 | Date: 2021/10/09

سعودی حکومت اگر دشمنوں کی غلامی نہ کرتی تو آج مسلمان طاقتور ہوتے


مجھے نہیں معلوم نہیں کہ حرمین شریفین کے ائمہ جماعت نے اسلام سے کیا سیکھا ہے اور وہ اسلام کو کیا سمجھتے ہیں اور ان کی نگاہ میں حج کی کیا اہمیت ہے جب کہ اسلام میں سیاست کی اہمیت ہے اور تمام انبیاء علیھم السلام خاص کر حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی پوری زندگی ظلم اور ستم کا مقابلہ کیا لیکن مجھے نہیں معلوم کہ کیا حرمین شریفین کے ائمہ جماعت نے اسلام کو پڑھا بھی ہے اگر وہ اسلام کے بارے میں جانتے ہیں تو وہ اس طرح کیوں لوگوں وک اسلام کے نام پر سایست میں دخالت اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگانے سے منع کرتے ہیں اور وہ مسلمانوں کو امریکا اور اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے اسلامی قوانین سیر ت انبیاء علیھم السلام کے خلاف دعوت دیتے ہیں جب کہ صدر اسلام میں مسلمانوں نے سیاست میں حصہ لیا تھا اور پھر آہستہ آہستہ انہوں نے ایک اسلامی حکومت بھی قائم کر لی تھی اگر حجاز کی حکومت اس عبادی امر سے اسلام کے حق میں سیاسی فائدہ لیتی تو آج ہمیں امریکا اور دوسری بڑی طاقتوں کی ضرورت نہ ہوتی۔


اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) سعودی عرب کے بادشاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم نہیں کہ حرمین شریفین کے ائمہ جماعت نے اسلام سے کیا سیکھا ہے اور وہ اسلام کو کیا سمجھتے ہیں اور ان کی نگاہ میں حج کی کیا اہمیت ہے جب کہ اسلام میں سیاست کی اہمیت ہے اور تمام انبیاء علیھم السلام خاص کر حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی پوری زندگی ظلم اور ستم کا مقابلہ کیا لیکن مجھے نہیں معلوم کہ کیا حرمین شریفین کے ائمہ جماعت نے اسلام کو پڑھا بھی ہے اگر وہ اسلام کے بارے میں جانتے ہیں تو وہ اس طرح کیوں لوگوں وک اسلام کے نام پر سایست میں دخالت اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگانے سے منع کرتے ہیں اور وہ مسلمانوں کو امریکا اور اسرائیل کو خوش کرنے کے لئے اسلامی قوانین سیر ت انبیاء علیھم السلام کے خلاف دعوت دیتے ہیں جب کہ صدر اسلام میں مسلمانوں نے سیاست میں حصہ لیا تھا اور پھر آہستہ آہستہ انہوں نے ایک اسلامی حکومت بھی قائم کر لی تھی اگر حجاز کی حکومت اس عبادی امر سے اسلام کے حق میں سیاسی فائدہ لیتی تو آج ہمیں امریکا اور دوسری بڑی طاقتوں کی ضرورت نہ ہوتی۔


اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ ہم جانتے ہیں کہ امریکا یہ جہاز اور دوسری چیزیں اس لئے سعودی حکومت کے اختیار میں قراردے رہا ہے کیوں کہ سعودی حکومت سے امریکا اور اسرائیل کے مفادات وابستہ ہیں جیسا کہ اس سے پہلے بھی ہم نے دیکھا کہ امریکا نے ایران اور دوسرے مسلمانوں کو لڑانے کے لئے کتنے جھوٹ بولے تاکہ وہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کر سکے  لیکن اس کو کامیابی نہیں ملکی امریکا اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ وہ مسلمان ان کی غلامی میں رہیں اور ان کے محتاج بنے رہیں