ذکر اہلبیت ذکر خدا ہے ہمارے بچے اس حقیقت کو سمجھیں موسیقی روح کی غذا نہیں ہے، علامہ شہنشاہ نقوی

یہ درس حسینیت ہی تھا جس نے ایک آزاد وطن کے حصول کے لیے قوم میں قربانی اور جدوجہد کا جذبہ پیدا کیا ، سیدہ زہرا نقوی

ID: 70947 | Date: 2021/08/11

ذکر اہلبیت ذکر خدا ہے ہمارے بچے اس حقیقت کو سمجھیں موسیقی روح کی غذا نہیں ہے، علامہ شہنشاہ نقوی


 


حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ پاک محرم ایسوسی ایشن کے زیراہتمام نشتر پارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی چوتھی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین و خطیب پاکستان علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے قرآن و اہل بیت کے مفاہیم بیان کیے اور کہا کہ مولائے کائنات کرم اللہ وجہہ کی شان میں قرآن مجید فرقان حمید میں 300 سے زائد آیات ہیں جو آپ کی شان میں نازل ہوئی ہیں ذکر اہلبیت ذکر خدا ہے ہمارے بچے اس حقیقت کو سمجھیں موسیقی روح کی غذا نہیں ہے اللہ کا ذکر اہل بیت کا ذکر امام حسین کا تذکرہ روح کی غذا ہے۔


انہوں نے کہا کہ کربلا والے ہمیں اللہ سے قریب کرنے والے لوگ ہیں یہ وہ شخصیات ہیں جو قرب پروردگار کا بڑا ذریعہ اور وسیلہ ہیں اور یہ ممبر حسین کا ہے اور یہاں کسی کو آنے پر پابندی نہیں ہے اگر دین کو ثقافت بنا دیا جائے تو پھر دشمن کچھ نہیں کر سکتا دشمن کا پیسہ ضائع جائے گا اگر دین ثقافت بن جائے اس لیے کہ ثقافتوں کی عمریں بڑی طول ہوا کرتی ہیں۔


 


یہ درس حسینیت ہی تھا جس نے ایک آزاد وطن کے حصول کے لیے قوم میں قربانی اور جدوجہد کا جذبہ پیدا کیا ، سیدہ زہرا نقوی


 


لاہور/ یوم آزادی پاکستان کے موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین و رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ یوم آزادی دراصل خداوند عالم کے حضور سجدہ شکر بجا لانے اور ملک کی سالمیت اور تحفظ کے لیے اس کی ترقی اور سربلندی کے لیے  تجدید عہد کا دن ہے۔


 انہوں نے کہا کہ ہم  بانی پاکستان قائداعظم  محمد علی جناح رح اور آزادی کی طویل جدوجہد میں حصہ لینے اور قربانیاں پیش کرنے والے عظیم رہنماؤں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ جن کی بدولت آج ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں انہوں نے کہا  قوم ماہ محرم الحرام کی حرمت کا خیال رکھتے ہوےیوم آزادی منائے امام حسین علیہ سلام نے جو دین اسلام اور نظریات کی خاطر لازوال قربانی پیش کیں وہ تمام انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے جو کہ مکتب کربلا کے عظیم مجاہد ہے درس حریت اور طاغوت زمان کے سامنے سینہ سپر ہوتے ہوے ڈٹ جانے کا عزم و ولولہ امام حسین علیہ سلام اور ان کے اصحاب با وفا سے حاصل کیا۔


 ان کا کہنا تھا وطن کی محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور وطن پر کوئی بھی آنچ آئے تو سب سے پہلے جان ہتھیلی پر لے کر یہی عزداران مظلوم کربلا ملک کے دفاع کی خاطر صف اول میں نظر آئینگے۔ انہوں نے مذید کہا کہ تمام شیعہ سنی طبقات یوم آزادی پر ہاتھوں میں سبز ہلالی پرچم لے کر مجالس عزا میں شرکت کریں تاکہ ملک دشمن عناصر کو ، شیعہ سنی وحدت کے خلاف ایڑی چوٹی کا زور لگانے والوں کو اور عزاداری سید الشہداء کے دشمنوں کو یہ پیغام پہنچایا جا سکے کہ ہم کربلائ نظریہ رکھنے والے اور محب وطن پاکستانی ہیں اور امام حسین علیہ سلام کی عزاداری اور ملک سے وفاداری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرینگے ۔