اگر کوئی اس خیال سے اپنے آپ کو پانی میں داخل کرے کہ اس کاسر پانی میں نہیں جائے گا اور اتفاق سے سر بھی پانی میں ڈوب جائے تو کیا اس کا روزه باطل ہے؟

اگر کوئی اس خیال سے اپنے آپ کو پانی میں داخل کرے کہ اس کاسر پانی میں نہیں جائے گا اور اتفاق سے سر بھی پانی میں ڈوب جائے تو اس کا روزہ باطل نہ ہوگا

ID: 70741 | Date: 2021/07/05

سوال: اگر کوئی اس خیال سے اپنے آپ کو پانی میں  داخل کرے کہ اس کاسر پانی میں  نہیں  جائے گا اور اتفاق سے سر بھی پانی میں  ڈوب جائے تو کیا اس کا روزه باطل ہے؟


جواب: اگر کوئی اس خیال سے اپنے آپ کو پانی میں  داخل کرے کہ اس کاسر پانی میں  نہیں  جائے گا اور اتفاق سے سر بھی پانی میں  ڈوب جائے تو اس کا روزہ باطل نہ ہوگا، ہاں  البتّہ یہ اس صورت میں  ہے کہ جب حسب عادت سر پانی میں  ڈوب نہ جاتا ہو وہ اس لہر کی طرف متوجہ ہونے کے باوجود اپنے آپ پانی میں  لے جائے تو احتیاط واجب کی بناء پر اس پر وہی حکم جاری ہوگا کہ جو عمداسر پانی میں  لے جانے والے پر ہوتا ہے مگر یہ کہ اسے یقین ہو کہ سر پانی میں  نہیں  جائے گا۔


تحریر الوسیلہ، ج1، ص 315