اگر اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنی جارحیت بند نہ کی تو اسے سنگین نتائج کے لیئے تیار رہنا چاہیئے

فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ نے صہیونی ریاست کو شدید دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنی جارحیت بند نہ کی تو اسے سنگین نتائج کے لیئے تیار رہنا چاہیئے۔

ID: 70136 | Date: 2021/06/15

فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ نے صہیونی ریاست کو شدید دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے خلاف اپنی جارحیت بند نہ کی تو اسے سنگین نتائج کے لیئے تیار رہنا چاہیئے۔


تفصیلات کے مطابق فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری بازو عزالدین القسام بریگیڈ اور دوسری مزاحمتی تنظیموں نے مسجد اقصیٰ کے خلاف اسرائیلی ریاست کی جاری سازشوں اور یہودی بلوائیوں کے منظم اشتعال انگیز دھاووں کی شدید مذمت کرتے ہوئے دشمن کو اس کے نتائج پر سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے۔


القسام بریگیڈ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے خلاف ہونے والی اسرائیلی سازشوں، یہودی آباد کاروں اور ان کے انتہا پسند رہنماؤں کے قبلہ اول پر اشتعال انگیز دھاووں کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے اور اس کے نتائج کا ذمے دار اسرائیلی دشمن ہوگا۔


بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے خلاف یہودی بلوائیوں کے دھاووں اور قبلہ اول میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی سرخ لکیر عبور کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے جس پر فلسطینی عوام اور مزاحمتی قوتیں خاموش نہیں رہ سکتیں۔القسام بریگیڈ کے ترجمان نے بیت المقدس کے فلسطینی نمازیوں اور مرابطین کی قبلہ اول کے دفاع کے لیے دی جانے والی قربانیوں پرانہیں خراج تحسین پیش کیا۔


دوسری جانب اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں گھر گھر تلاشی کی مہم کے دوران 6 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا۔یہ گرفتاریاں غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں 2 روز قبل اسرائیلی فوج کے حملے میں 3 فلسطینی شہریوں کی شہادت کے بعد عمل میں لائی گئیں، ان فلسطینی شہریوں کو جنین کے نواحی علاقے مرکہ سے گرفتار کیا۔امور اسیران کلب کے ایک ذمے دار منتصر سمور نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے زاویہ کے مقام پر تلاشی کے دوران 2 فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا، ان کی شناخت احمد علی موسیٰ اور علی محمد موسیٰ کے ناموں سے کی گئی ہے۔


یاد رہے کہ اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے ہمیشہ فلسطینی مسلمانوں کی حمایت کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ قدس اور مسجد اقصی کا مسئلہ کسی ایک ملک کا نہیں یہ مسئلہ کسی ایک گروہ کا نہیں بلکہ یہ مسئلہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے اور تمام اسلامی ممالک کو متحد ہو کر اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں اسرائیل کا مقابلہ کرنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک کینسر کا غدہ ہے جس کا خاتمہ ضروری ہے۔