عالم اسلام ایک اور فرزند خمینی سے محروم ہو گیا

مجمع جہانی کے سربراہ کا پروفیسر جلال الدین رحمت کی وفات پر اظہار تعزیت

ID: 68306 | Date: 2021/02/16

عالم اسلام ایک اور فرزند خمینی سے محروم ہو گیا


 


حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین آقای عادل مھدوی نےدفتر مجلس وحدت المسلمین پاکستان شعبہ قم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم و مغفور جناب ڈاکٹر جلال الدین رحمت نور اللہ مرقده الشریف کا شمار ان حقیقی دانشوروں میں ہوتا تھا جنہوں نے صحیح معنی میں اسلام کو پہچانا اور حضرت امام خمینی کے افکار و انقلاب اسلامی سے عملی درس لیتے ہوئے حقیقی اسلام و امریکی اسلام کے درمیان فرق کو واضح کیا ۔مکتب اہل بیت علیہم السلام کی ترویج اور انڈونیشیاء میں بسنے والے یتیمان آل محمد کی سرپرستی کی ۔آپ کی رحلت نے جہاں انڈونیشیاء کے مومنین کو یتیم کردیا وہاں پورے عالم اسلام اور دینی مراکز کو سوگوار کردیا۔


ہم اس سوگ میں مرحوم و مغفور کے اہل خانہ کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔


اور دعا کرتے ہیں که اللہ تعالی انہیں اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ محشور فرمایے اور انہوں نے انڈونیشیاء کے مسلمانوں کی دینی خدمات کا جو سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا وہاں کے علماء اور دانشور حضرات خصوصا آپ کے فرزند ارجمند جوکہ ایک برجستہ عالم دین ہیں کو اسے آگے بڑھانے کی توفیق دے۔ آمین


 


مجمع جہانی کے سربراہ کا پروفیسر جلال الدین رحمت کی وفات پر اظہار تعزیت


سربراہ مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے تعزیتی پیغام کا مکمل متن درج ذیل ہے۔


إنا للّه و إنا إلیه راجعون


تقریب مذاہب کے داعی دانشمند اور عالم دین، ایجابی تنظیم انڈونیشیاکے سربراہ مرحوم پروفیسر جلال الدین رحمت کی وفات کی خبر سن کر نہایت ہی دکھ اور افسوس ہوا۔


اس مجاہد نے کلمہ توحید کی سربلندی،اسلام ناب محمدی (ص) اور اہل بیت عصمت و طہارت (ع) کی تعلیمات کے فروغ کےلئے اپنی بابرکت زندگی کو صرف کردیا اور ہمیشہ اسی راہ سے وابستہ رہے۔


پروفیسر رحمت مشرقی ایشیاء خصوصاً انڈونیشیا میں وحدت و تقریب مذاہب اسلامی کے سرگرم مبلغین میں سے ایک تھے،مرحوم و مغفور نے مذہبی اور ثقافتی شعبوں میں بے شمار  قلمی اور تقریری خدمات اور برکات یادگار کے طور پر چھوڑے۔


انفرادی اور معاشرتی زندگی اور اس منفرد شخصیت کے علمی آثار اور مکتوبات ، عالم اسلام کے مسائل اور موضوعات میں ان کی بصیرت اور فکر کی گہرائی کو ظاہر کرتے ہیں مرحوم اور اس کے علمی آثار مکتب اہل بیت(ع)کےجوانوں اور پیروکاروں کے لئے نمونہ عمل ثابت ہوسکتے ہیں۔


میں اس ناقابل تلافی فقدان کے موقع پر، علماء کرام،مرحوم کے فرزند ارجمند جناب استاد مفتاح اور انڈونیشیا کے معزز عوام اور مسلمانوں سے تعزیت کرتے ہوئے اللہ رب العزت سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مرحوم و مغفور کے درجات بلند فرمائے اور رسول اللہ اور اہل بیت علیہم السلام کے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل اور اجر عظیم عنایت فرمائے۔


حمید شہریاری


مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی