کردارِ حضرت عیسیؑ حضرت امام خمینی رحمہ اللہ کے بیانات کی روشنی میں

حضرت عیسی علیہ السلام اولوالعزم اور صاحبان شریعت انبیاء میں سے ایک نبی ہیں اور ایسے انبیاء میں سے ہیں

ID: 67367 | Date: 2020/12/25

کردارِ حضرت عیسیؑ حضرت امام خمینی رحمہ اللہ کے بیانات کی روشنی میں


حضرت عیسی علیہ السلام اولوالعزم اور صاحبان شریعت انبیاء میں سے ایک نبی ہیں اور ایسے انبیاء میں سے ہیں جو حکم خداوندی کے مطابق ابھی بھی زندہ ہیں۔ حضرت عیسی علیہ السلام کی والدہ گرامی حضرت مریم علیہا السلام خداوندمتعال کی جانب سے برگزیدہ خاتون تھیں قرآن مجید نے بھی خود سورۂ مریم میں حضرت مریم سلام اللہ علیہا کو خدا کی نشانی، ایک مثالی خاتون اور نمونۂ عمل کے طور پر ذکر کیا ہے۔ جناب عیسی علیہ السلام کی جب ولادت ہوئی تو انہوں نے گہوارے میں ہی خود کو متعارف کراوایا اور فرمایا: میں خدا کا بندہ ہوں اس نے مجھے کتاب عطا کی ہے اور مجھے پیغمبر قرار دیا ہے اور مجھے ہر جگہ باعث برکت بنایا ہے۔ اسی طرح انہوں نے انتہائی اچھے انداز میں خود کو متعارف کروایا اور خدا کی جانب سے روزے اور نماز کے احکامات بھی جاری کئے۔ قرآن نے واضح طور پر دو ایسے انبیاء کا نام لیا ہے جن پر خدا نے تین بار سلام بھیجا ہے، ایک ولادت کے موقع پر، دوسرے وفات کے موقع پر اور تیسرے قیامت کے دن مبعوث ہوتے وقت۔ ان میں سے ایک جناب یحییٰ علیہ السلام  ہیں اور دوسرے نبی حضرت عیسی علیہ السلام ہیں جنہیں خدا نے خود اپنی نشانیوں میں قرار دیا ہے۔ یہاں تک کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور قرآن کریم کی جانب سے بھی حضرت عیسی علیہ السلام کی تائید ہوئی ہے اور اگر یہ تائید نہ ہوتی تو منکرین بہت آسانی کے ساتھ ان کے وجود کا انکار کر دیتے۔


حضرت امام خمینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: حضرت عیسیؑ بن مریم، روح اللہ اور عظیم الشان پیغمبر پر خداوندمتعال کا درود و سلام ہو جو مردوں کو زندہ کیا کرتے تھے اور سوئے ہوئے لوگوں کو جگاتے تھے۔ خداوندمتعال کا سلام و درود ہو ان کی عظیم الشان والدہ گرامی حضرت مریم علیہا السلام پر جنہوں نے ایسے عظیم الشان بیٹے کو خدا کی رحمت کے تشنگان کے سامنے پیش کیا، درود و سلام ہو ان پادریوں اور علماء پر جو حضرت عیسی مسیح علیہ السلام کی تعلیمات کے ذریعہ اپنے سرکش و باغی نفوس کو سکون و آرام کی دعوت دیتے ہیں، حضرت عیسی علیہ السلام کی آزاد قوم پر سلام ہو جو حضرت عیسی علیہ السلام کی خدائی تعلیمات سے بہرہ مند ہے۔ میں ایران کی مظلوم قوم کے نام پر حضرت عیسی علیہ السلام کی قوم سے تقاضا کرتا ہوں کہ اپنے بابرکت ایام میں ہماری قوم کے لئے دعا کرے جو ظالم بادشاہوں کے ظلم کا شکار ہے اور خداوندمتعال سے اس کی نجات کے لئے دعا کرے۔ میں آپ جیسی عظیم قوم سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ ایسے عیسائی ممالک کے رہنماؤں کو متنبہ کریں جو اپنی شیطانی طاقت کے ذریعہ ظالم بادشاہ کی حمایت کرتے ہیں اور ان کو حضرت عیسی مسیح علیہ السلام کی تعلیمات سے روشناس کروائیں۔ میں حضرت عیسی علیہ السلام کے پادریوں سے یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ بعض طاقتور ممالک کے رہنماؤں کو نصیحت کریں اور آسمانی تعلیمات سے پیٹھ پھیرنے والے شخص کی حمایت کرنے والوں کی مذمت کریں۔ قرآن کریم حضرت عیسی علیہ السلام کو عظمت کے ساتھ یاد کرتا ہے اور حضرت مریم سلام اللہ علیہا کو پاک و منزہ قرار دیتا ہے، یہ عیسائی قوم پر امت مسلمہ کا قرض ہے جسے ادا کرنا چاہئے۔


اسی طرح حضرت امام خمینی رحمہ اللہ نے حضرت عیسی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر ۱۳۵۸ ھ،ش میں عیسائی پادریوں کی محفل میں حضرت عیسی علیہ السلام کے معجزات کو بیان کرتے ہوئے انہیں استکباری و خدا کی مخالف طاقتوں کا مقابلہ کرنے کی دعوت دی۔ امام خمینی رحمہ اللہ نے فرمایا: میں حضرت عیسی علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر دنیا کی تمام مظلوم اقوام اور حضرت عیسی علیہ السلام کی قوم نیز اپنے ملک کے عیسائیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ حضرت عیسی علیہ السلام مکمل معجزہ تھے۔ یہ بھی ایک معجزہ تھا کہ وہ ایک پاک و پاکیزہ ماں سے پیدا ہوئے، یہ بھی ایک معجزہ تھا کہ انہوں نے گہوارے میں بات کی، یہ بھی ایک معجزہ تھا کہ وہ انسانیت کے لئے صلح، امن اور دینداری کا پیغام لے کر آئے۔ تمام انبیاء معجزے ہیں اور سب انسان کو سنوارنے کے لئے آئے ہیں۔ ہر ایک چاہتا ہے کہ بنی نوع انسان خدا کے سیدھے راستے پر چلیں، ہر ایک چاہتا ہے کہ تمام انسان امن اور بھائی چارے کے ساتھ زندگی بسر کریں۔ یہ خدائی نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ انسانیت کو اس عالم مادی سے سے نکال کر عالم اعلیٰ تک پہنچائیں۔ قوموں کے علماء کا بھی ایک فرض ہے چاہے وہ حضرت عیسی علیہ السلام کے پیروکار علماء ہوں، چاہے وہ مسلمان علماء ہوں، چاہے یہودی علماء ہوں بلکہ تمام علماء کا فرض ہے اور وہ فرض یہ ہے کہ وہ تمام انبیاء کی پیروی کریں جو انسانیت کی تعلیم اور تمام انسانوں کے لئے امن و سلامتی کا پیغام لے کر آئے ہیں۔ وحی الہی پر مبنی انبیاء کی آرزوؤں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے علماء سب سے پہلے مقام پر ہیں۔ علماء کا ایک خدائی فرض ہے جو دوسرے لوگوں کے فرائض سے زیادہ ہے اور یہ ایک خدائی ذمہ داری ہے۔ عیسائی علماء کا فرض ہے کہ وہ حضرت عیسی علیہ السلام اور خداوندمتعال کی تعلیمات کے مطابق ایسی طاقتوں کے خلاف لڑیں جو انبیاء اور خاص طور پر حضرت عیسی علیہ السلام کی راہ کے خلاف کام کرتے ہیں وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی قوم کو نصیحت کریں اسے رہنمائی کریں کہ وہ ایسی طاقتوں کی ہرگز پیروی نہ کریں جو حضرت عیسی علیہ السلام کی تعلیمات کے خلاف ہیں۔ جب میں حضرت عیسی علیہ السلام کے پادریوں کا سامنا کرتا ہوں تو مجھے ان سے متعلق امور کو بیان کرنا چاہئے۔ آپ سے متعلق مسائل یہ ہیں کہ آپ دنیا کے مسائل کو حقیقت کی نگاہ سے دیکھیں اور دیکھیں کہ عیسائیت کے دعویداروں کے ہاتھوں قوموں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ امام خمینی رحمہ اللہ نے ایک اور اہم پیغام میں فرمایا کہ حضرت عیسی علیہ السلام مظلوموں کے حامی اور ناصر تھے اور وہ عدالت کے نفاذ کے لئے مبعوث ہوئے تھے۔