امام خمینی (رح) کی نظر میں تفرقہ کی وجوہات

اسلام اور قرآن سے دوری، مسلمانوں کی پستی اور زوال کا سب سے اہم عنصر ہے

ID: 66643 | Date: 2020/11/01

امام خمینی (رح)  کی نظر میں تفرقہ کی وجوہات


 


امام خمینی ؒ تفرقہ اور انتشار کی چند وجوہات بیان کرتے ہیں:


 


۱۔استعمار کی سازشیں


 


امام خمینی ؒ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے آغاز میں ہی ان سازشوں کی نشاندہی کرتے ہوئے فرماتے ہیں:


کچھ لوگ ہیں جو شیعہ اور سنی  کے نام پر امریکہ کے ایماء پر لوگوں میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش میں ہیں، ہمارے ملک میں بھی ایسے افراد ہیں جو انہی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں، خدانخواستہ ایسی صورتحال میں یہ عظیم فتنہ سر اٹھائے تو نہ اسلام کا وجود باقی رہے گا اور نہ ہی سنی اور شیعہ باقی رہیں گے۔


 


۲۔ مسلمانوں کی اسلام اور قرآن سے دوری


 


اسلام اور قرآن سے دوری، مسلمانوں کی پستی اور زوال کا سب سے اہم عنصر ہے، اس سلسلے میں امام خمینی ؒ فرماتے ہیں:


تمام دنیا کے مسلمانوں کی سب سے بڑی مشکل اسلام اور قرآن سے دوری ہے، اگر مسلمان اللہ تعالی کے صرف اس حکم’’ وَ اعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَميعاً وَ لا تَفَرَّقُوا‘‘   کی تعمیل کرتے تو ان کی تمام مشکلات حل ہوجاتیں ؛ چاہے وہ سیاسی ہوں، اجتماعی ہوں یااقتصادی اور دنیا کی کوئی طاقت ان کا مقابلہ نہ؛ کرسکتی۔


ایک اور جگہ فرماتے ہیں:


استعمار اور استکبار کی سازشوں میں سے ایک بڑی سازش یہ ہے کہ مسلمان ملکوں میں اخوت و برادری جیسے قرآنی حکم سے جدا کرکے  ان کو ترکوں، عربوں اور عجموں میں تبدیل کرے اور مسلمان آپس میں دست و گریبان ہوں جو کہ اسلام اور قرآن کے سراسر خلاف ہے۔


 


۳۔ مذہبی رہنماؤں کے اختلافی فتوے


 


اس سلسلے میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:


مسلمان مختلف گروہوں میں بٹے ہوئے ہیں کوئی شیعہ ہے، کوئی سنی ہے، کوئی بریلوی ہے، کوئی حنبلی ہے، کوئی شافعی ہے، کوئی جعفری ہے،  شروع سے ہی یہ اصطلاحات صحیح نہیں تھیں ، ایک معاشرے میں جب یہ چاہتے ہیں کہ اللہ کے لیے اسلام کی خدمت کریں تو اس طرح کی  اصطلاحات استعمال کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ، ہم سب بھائی ہیں، تمام مکاتب فکر کے افراد اپنی اپنی فقہ میں رہتے ہوئے، اپنے علماء کے حکم کے مطابق عمل کرتے ہیں، ہم قرآنی اصول ’’إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ وَ اتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُون‏‘‘  کے مطابق بھائی ہیں ، تمام سنی اور شیعہ بھائیوں کو اختلافات سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔ آج کے دور میں اختلافات پیدا کرنا، استعمار کو فائدہ پہنچانے کے مترادف ہے، جو نہ تو شیعوں پر اعتقاد رکھتے ہیں اور نہ ہی سنیوں پر، بلکہ ان کی خواہش ہے کہ دونوں کا خاتمہ ہو۔