یمن کے خلاف جنگ کا ہدف امریکہ اور اسرائیل کے ایجنڈوں کو نافذ کرنا ہے

یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر حملے کا مقصد امریکی صہیونی ایجنڈوں کو عملی جامہ پہنانا ہے کہا ہے کہ یمنی عوام غیر ملکی حکمرانوں کو مسترد کرتے ہیں۔

ID: 66431 | Date: 2020/10/20

یمن کے خلاف جنگ کا ہدف امریکہ اور اسرائیل کے ایجنڈوں کو نافذ کرنا ہے


یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر حملے کا مقصد امریکی صہیونی ایجنڈوں کو عملی جامہ پہنانا ہے  کہا ہے کہ یمنی عوام غیر ملکی حکمرانوں کو مسترد کرتے ہیں۔


فارس نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی گروپ کے مطابق یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے چیئرمین مہدی المشات"نے "26ستمبر" اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے یمن کی تازہ ترین پیشرفتوں کے بارے میں بات کی۔


انہوں نے یمنی قیدیوں کے تبادلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صنعا اس وقت تک آرام نہیں کریں گی جب تک کہ تمام یمنی قیدیوں کو سعودی اتحادی جیلوں سے رہا نہیں کیا جاتا اور ان کے اہل خانہ سے وعدہ کیا گیا ہے کہ وہ قیدیوں کو رہا کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔


المشاعت نے یمنی ریال کے خاتمے کی وجہ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ یمنی قومی کرنسی ایک سازش کا نشانہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ امریکا یمن میں اپنی پالیسیاں نافذ کرنے کے لئے کچھ کرائے کے لوگوں کو استعمال کر رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ حب الوطنی کے جذبات رکھنے والے یمنی شہری اس طرح غیرقانونی پیسہ نہیں چھاپتے اس فیصلے کے پیچھے امریکہ اور اس کے اوزار یعنی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا ہاتھ ہے وہی لوگ ہیں جو یمن اور اس کی معیشت کو تباہ کرنے کے خصوصی منصوبے انجام دیتے ہیں۔


یمن میں جنگ کے خاتمے کے لئے انہوں نے پچھلے سال (2019) پیش کردہ امن منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہ  جس پر سعودی اتحاد نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا کہا کہ یا مذاکرات میں اس سلسلے میں بہت سی تجاویز موجود ہیں جن کو دو طرفہ طور پر پیش کیا جائے گا  امریکی اسرائیلی ایجنڈے ہیں جو یمن کے خلاف جارحیت کے ذریعہ اس پر عمل درآمد کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے برعکس ، یمنی عوام تمام حکم کو مسترد کرتے ہیں اور غیر ملکی سرپرستی اور ایجنڈوں کو مسترد کرتے ہیں۔


اخبار نے المشاعت سے مزید پوچھا کہ کچھ کہتے ہیں کہ یمن میں جنگ روکنے کے لئے ریاض کے پاس شرائط ہیں اور امریکہ ہی ان شرائط کا تعین کرتا ہے اس کے جواب میں انہوں نے کہا کے یہ معاملہ ان حالت سے بڑھ کر ہے اور اس وقت بھی  بعض ایجنڈوں پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کے مذاکرات کی شرائط طہ کرنا فاتح  کا کام کیونکہ یہ فاتح فریق ہے جو شرائط طے کرتا ہے  اور فاتح فریق یمن کے آزاد بیٹے ہیں جو اپنے وطن کا دفاع کرتے ہیں۔