عراق میں امام خمینی (رح) کے ساتھ برتاو

یہ الگ بات ہے کہ انٹرویو کے بعد انہوں نے ان رپورٹرز کو پکڑ لیا اور اس کے بعد پھر ایک مرتبہ مجھ سے کہا کہ یہ آپ کا اپنا گھر ہے آپ جو چاہیں کریں لیکن صرف سیاسی سرگرمی نہ کریں۔

ID: 66326 | Date: 2020/10/14

عراق میں امام خمینی (رح) کے ساتھ برتاو


ایرانی حکومت کی دباو کی وجہ سے عراق نے ہم سے کہا کہ ہم ایرانی حکومت کے خلاف اپنی سیاسی سرگرمیاں روک دیں لیکن ہم نے عراقی حکومت کو اس مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایرانی حکومت کے خلاف سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے ایران حکومت نے ایک خط کے ذریعے مجھ سے یہ مطالبہ کیا تھا لیکن میں نے وہ خط دیکھ کر ایک طرف رکھ دیا تھا ار اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھا تھا اور پھر ایک سال تک ہم نے عراق میں شاہ کے خلاف اپنی سر گرمیاں تیز کر دیں تھیں اس وقت ہم نے دوسری سرگرمیوں کے علاوہ کچھ اخبار کو انٹرویوز بھی دئے تھے جس کے بود عراق کی سلامتی کونسل کا سربراہ میرے پاس آیا اور مجھ سے کہا کہ آپ جو بھی کرنا چاہتے ہین ہمیں اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن آپ اخبار کے ساتھ انٹرویوز نہ کریں ہم نے بھی ان کا کوئی خاص جواب نہیں دیا لیکن اس کے بعد فرانس سے آئے ایک رپورٹر کو انٹریو دیا یہ الگ بات ہے کہ انٹرویو کے بعد انہوں نے ان رپورٹرز کو پکڑ لیا اور اس کے بعد پھر ایک مرتبہ مجھ سے کہا کہ یہ آپ کا اپنا گھر ہے آپ جو چاہیں کریں لیکن صرف سیاسی سرگرمی نہ کریں۔


اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی عراق میں قیام کے دوران شاہ کے دباو میں آکر عراقی حکومت کے برتاو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ایرانی حکومت کی دباو کی وجہ سے عراق نے ہم سے کہا کہ ہم ایرانی حکومت کے خلاف اپنی سیاسی سرگرمیاں روک دیں لیکن ہم نے عراقی حکومت کو اس مطالبہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایرانی حکومت کے خلاف سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے ایران حکومت نے ایک خط کے ذریعے مجھ سے یہ مطالبہ کیا تھا لیکن میں نے وہ خط دیکھ کر ایک طرف رکھ دیا تھا ار اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھا تھا اور پھر ایک سال تک ہم نے عراق میں شاہ کے خلاف اپنی سر گرمیاں تیز کر دیں تھیں اس وقت ہم نے دوسری سرگرمیوں کے علاوہ کچھ اخبار کو انٹرویوز بھی دئے تھے جس کے بود عراق کی سلامتی کونسل کا سربراہ میرے پاس آیا اور مجھ سے کہا کہ آپ جو بھی کرنا چاہتے ہین ہمیں اس سے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن آپ اخبار کے ساتھ انٹرویوز نہ کریں ہم نے بھی ان کا کوئی خاص جواب نہیں دیا لیکن اس کے بعد فرانس سے آئے ایک رپورٹر کو انٹریو دیا یہ الگ بات ہے کہ انٹرویو کے بعد انہوں نے ان رپورٹرز کو پکڑ لیا اور اس کے بعد پھر ایک مرتبہ مجھ سے کہا کہ یہ آپ کا اپنا گھر ہے آپ جو چاہیں کریں لیکن صرف سیاسی سرگرمی نہ کریں۔