فلسطین کا مسئلہ یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان ایک عقیدتی مسئلہ ہے

اگر سارے اسلامی ممالک متحد ہو کر صہیونیزم کا مقابلہ کریں تو دنیا کی کوئی بھی طاقت فلسطین اور قدس کو آزاد کرانے سے روک نہیں سکتی

ID: 65393 | Date: 2020/07/23

فلسطین کا مسئلہ یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان ایک عقیدتی مسئلہ ہے 


آج سب لوگ یہ نعرہ لگا رہے ہیں کہ ہم اسلام چاہتے اگر سب اسلام کے پیروکار بننا چاہتے ہیں تو اس وقت سب کو اتحاد پر عمل کرنے کی ضرورت ہے گروہ گروہ میں تقسیم ہونے کا مطلب یہ ہیکہ سب اپنے لئے چاہتے ہیں اگر سارے اسلامی ممالک متحد ہو کر صہیونیزم کا مقابلہ کریں تو دنیا کی کوئی بھی طاقت فلسطین اور قدس کو آزاد کرانے سے روک نہیں سکتی فلسطین کا مسئلہ کا کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان عقیدتی جنگ ہے اس مزاحمتی تحریک میں تمام اسلامی ممالک کو حصہ لینا چاہیے اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطین کی مشکل تمام اسلامی ممالک کی مشکل ہے لہذا اغیار کے مقابلے میں تمام مسلمانوں کو متحد ہو کر ایک دوسرے کی مدد کرنی ہو گی۔ 


امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے 31 تیر 1358 ہجری شمسی کو قم میں کو اپنے ایک خطاب میں فرمایا کہ آج سب لوگ یہ نعرہ لگا رہے ہیں کہ ہم اسلام چاہتے اگر سب اسلام کے پیروکار بننا چاہتے ہیں تو اس وقت سب کو اتحاد پر عمل کرنے کی ضرورت ہے گروہ گروہ میں تقسیم ہونے کا مطلب یہ ہیکہ سب اپنے لئے چاہتے ہیں اگر سارے اسلامی ممالک متحد ہو کر صہیونیزم کا مقابلہ کریں تو دنیا کی کوئی بھی طاقت فلسطین اور قدس کو آزاد کرانے سے روک نہیں سکتی فلسطین کا مسئلہ کا کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ یہودیوں اور مسلمانوں کے درمیان عقیدتی جنگ ہے اس مزاحمتی تحریک میں تمام اسلامی ممالک کو حصہ لینا چاہیے اس میں کوئی شک نہیں کہ فلسطین کی مشکل تمام اسلامی ممالک کی مشکل ہے لہذا اغیار کے مقابلے میں تمام مسلمانوں کو متحد ہو کر ایک دوسرے کی مدد کرنی ہو گی۔


اسلامی تحریک کے رہنما امام خمینی(رح) مرد میدان تھے مرد جہاد تھے امام وہی شخص تھے جنہوں نے امریکا کو شیطان بزرگ کہا تھا اور اسی طرح امام (رہ) نے اسرائیل کو  کینسر سے تشبیہ دی تھی جو آج ثابت ہو چکی ہیں امام خمینی (رح) نے صرف لفظی طور فلسطین کی حمایت نہیں کی بلکہ آپ نے عملی طور پر بھی فلسطین کی حمایت کی ہے آپ نے اپنے ایک پیغام میں فرمایا کہ فلسطین کوئی سیاسی یا ملکی مسئلہ نہیں ہے بلکہ فلسطین کا مسئلہ دینی اور اعتقادی مسئلہ ہے۔


رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک کے اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کے اگر اسلامی ممالک کے حکمراں سب متحد ہو کر اپنے خزانے تیل کو ان لوگوں کے خلاف استعمال کریں جو اسرائیل کی مدد کرتے ہیں تو اسرائیل اور اس کے حامی اسلامی ممالک کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جائیں گے انہوں نے فرمایا کہ اسلامی ممالک کے پاس جو طاقت ہے وہ دنیا کے کسی بھی ملک کے پاس نہیں ہے۔


واضح رہے کہ امام خمینی(رح) وہ پہلے دینی رہنما تھے جنہوں فلسطین کی حمایت میں دینی رقوم کو خرچ کرنے کی اجازت دی تھی امام خمینی(رح) نے ہمیشہ اپنی تقاریر اور پیغامات میں فلسطین کی حمایت کی ہے امام کی نظر میں فلسطین کا مسئلہ ایک دینی اور اعتقادی مسئلہ ہے جس پر تمام اسلامی ممالک کا بولنا ضروری ہے۔