اسرائیل کا اصلی ہدف اسلام کی نابودی ہے

امام (رہ) نے بارہا اس بات کو بیان کیا تھا کہ اسرائیل موجودہ سرحدوں میں محدود نہیں رہے گا بلکہ وہ دوسرے علاقوں پر قبضہ کرے گا۔

ID: 65233 | Date: 2020/07/10

اسرائیل کا اصلی ہدف اسلام کی نابودی ہے


اسرائیل کا اصلی ہدف اسلام کی نابودی ہے اسرئیل اسلام کو نابود کرنا چاہتا ہے لہذا اگر اسرائیل کا مقابلہ کرنا ہے تو اسلامی ممالک کو ہر قسم کے اختلافات بھول کر متحد ہو کر اس ظالم ، جابر اور غاصب حکومت کے خلاف لڑنا ہو گا فلسطین اور اسلام کی نجات اسلامی ممالک کے اتحاد اور یکجہتی میں ہے امام خمینی(رح) صرف دوسروں ہی کو اتحاد کی تاکید نہیں کرتے تھے بلکہ سب سے پہلے خود اس پر عمل کرتے تھے جس کی مثال فلسطین کی حمایت ہے فلسطین میں رہنے والے سارے مسلمان اہل سنت ہیں لیکن امام خمینی(رح) نے ممتاز شیعہ عالم دین ہونے کے باوجود بھی فلسطین کے مسلمانوں کی حمایت کی اور  دنیا بھر کے شیعوں کو فلسطین کی حمایت کرنے کی تاکید بھی کرتے تھے اور آج اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کی حمایت کر رہا ہے فلسطین کا مسئلہ کسی ایک ملک یا کسی ایک خاص گروہ یا کسی ایک فرقےکا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ مسئلہ عالم اسلام کامسئلہ ہے ہر مسلمان اور انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت کرے۔


امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) اسرائیل کے منصوبوں کی طرف اشارہ کرتے ہوہے فرماتے ہیں کہ اسرائیل کا اصلی ہدف اسلام کی نابودی ہے اسرئیل اسلام کو نابود کرنا چاہتا ہے لہذا اگر اسرائیل کا مقابلہ کرنا ہے تو اسلامی ممالک کو ہر قسم کے اختلافات بھول کر متحد ہو کر اس ظالم ، جابر اور غاصب حکومت کے خلاف لڑنا ہو گا فلسطین اور اسلام کی نجات اسلامی ممالک کے اتحاد اور یکجہتی میں ہے امام خمینی(رح) صرف دوسروں ہی کو اتحاد کی تاکید نہیں کرتے تھے بلکہ سب سے پہلے خود اس پر عمل کرتے تھے جس کی مثال فلسطین کی حمایت ہے فلسطین میں رہنے والے سارے مسلمان اہل سنت ہیں لیکن امام خمینی(رح) نے ممتاز شیعہ عالم دین ہونے کے باوجود بھی فلسطین کے مسلمانوں کی حمایت کی اور  دنیا بھر کے شیعوں کو فلسطین کی حمایت کرنے کی تاکید بھی کرتے تھے اور آج اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین کی حمایت کر رہا ہے فلسطین کا مسئلہ کسی ایک ملک یا کسی ایک خاص گروہ یا کسی ایک فرقےکا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ مسئلہ عالم اسلام کامسئلہ ہے ہر مسلمان اور انسان کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت کرے۔


رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک کے نام اپنے ایک پیغم میں فرمایا تھا کہ اسلامی ممالک اسرائیل کو تیل ترسیل بند کر دیں نہ صرف اسرائیل بلکہ ہر اس ملک کو بھی تیل فروخت کرنا بند کردیں جو اسرئیل کی مدد کر رہا ہو اگر سارے اسلامی ممالک اسرئیل پر پابندیاں عائد کر دیں تو اسرائیل اسلامی ممالک کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جاے گا۔


اسلامی تحریک کے رہنما نے اسرئایلی پارلیمنٹ کے نعرے کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرایا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کا اصلی نعرہ یہ تھا کہ اسرائیل نیل سے فرات تک تیری سرحدیں ہیں اور یہ نعرہ اس وقت لگیا جا رہا تھا جب اسلامی ممالک کی طاقت کے سامنے اسرائیل کچھ بھی نہیں تھا امام (رہ) نے بارہا اس بات کو بیان کیا تھا کہ اسرائیل موجودہ سرحدوں میں محدود نہیں رہے گا بلکہ وہ دوسرے علاقوں پر قبضہ کرے گا۔