کیا مسجد اور منبر سے سیاسی گفتگو کرنا صحیح ہے؟

اسلام کی پیشرفت اور ترقی میں مسجد اور منبر کا اہم کردار رہا ہے۔

ID: 64880 | Date: 2020/06/16

کیا مسجد اور منبر سے سیاسی گفتگو کرنا صحیح ہے؟


صدر اسلام سے ہی مسجد اور منبر سیاسی سرگرمیوں کا مرکز تھے اسلام میں جتنی بھی جنگیں ہوئی ہیں ان میں سے اکثر کے فیصلے مسجدوں سے کئے گئے ہیں خود حضرت امیر المومنین علی ابن ابیطالب علیھم السلام منبر پر بیٹھ کر خطبے کے ذریعے لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے آمادہ کرتے تھے اور اسی طرح صدر اسلام سے ہی منبر اور مسجد اسلامی اور سیاسی بیداری کا بہترین ذریعہ تھے مسجد وہ جگہ تھی جہاں بیٹھ کر بہترین سیاسی خطبے دئے جاتے تھے آج اسلام کے دشمنوں نے بھی انہی اہم مراکز کو اپنا نشانہ بنایا ہوا  ہے اور لوگوں کو مسجد اور منبر سے دور کر رہے ہیں کیوں کہ انھیں معلوم ہیکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سے ظلم کے خلاف اُٹھائی جاتی ہے۔ اسلام کی پیشرفت اور ترقی میں مسجد اور منبر کا اہم کردار رہا ہے۔


امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے قم میں 27 خرداد 1358 ہجری شمسی کو اسلام دشمن عناصر کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ صدر اسلام سے ہی مسجد اور منبر سیاسی سرگرمیوں کا مرکز تھے اسلام میں جتنی بھی جنگیں ہوئی ہیں ان میں سے اکثر کے فیصلے مسجدوں سے کئے گئے ہیں خود حضرت امیر المومنین علی ابن ابیطالب علیھم السلام منبر پر بیٹھ کر خطبے کے ذریعے لوگوں کو اسلام کے دفاع کے لئے آمادہ کرتے تھے اور اسی طرح صدر اسلام سے ہی منبر اور مسجد اسلامی اور سیاسی بیداری کا بہترین ذریعہ تھے مسجد وہ جگہ تھی جہاں بیٹھ کر بہترین سیاسی خطبے دئے جاتے تھے آج اسلام کے دشمنوں نے بھی انہی اہم مراکز کو اپنا نشانہ بنایا ہوا  ہے اور لوگوں کو مسجد اور منبر سے دور کر رہے ہیں کیوں کہ انھیں معلوم ہیکہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سے ظلم کے خلاف اُٹھائی جاتی ہے۔ اسلام کی پیشرفت اور ترقی میں مسجد اور منبر کا اہم کردار رہا ہے۔


اسلامی تحریک کے راہنما نے شاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ ایران میں شاہ نے امریکہ اور اس کے حامیوں کو خوش کرنے کے لئے مساجد کو بند کر کے خطبا پر پابندی عائد کر دی تھی اس نے بڑی چالاکی سے یونیورسٹی کے طلباء اور کچھ علماء کو اس بات کی یقین دہانی کرا دی کہ دین اور سیاست ایک دوسرے سے الگ ہیں  علماء کا کام صرف نماز پڑھانا ہے سیاست میں مداخلت کرنا ان کی شان کے خلاف ہے اس نے ایسا ماحول بنایا دیا تھا کہ اگر ایک عالم دین سیاست کے بارے میں، لوگوں کی پریاشانیوں کے بارے میں یا غریب طبقے کے بارے میں کچھ بولتا تھا تو خود علماء یہ کہتے ہوے کہ یہ شخص اب سیاسی ہو گیا اس سے دوری اختیار کرتے تھے۔


رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر آپ رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم  اور امیرالمومنین علی ابن ابیطالب کی سیرت اور خطبوں کو دیکھیں گے تو معلوم ہوگا کہ ہمارے امام کتنے بڑے سیاسی تھے دین کو سیاست سے جدا کرنا اسلام کے خلاف بہت بڑی سازش ہے۔