یونیورسٹیاں تمام تبدیلیوں کا مرکز ہیں:رہبر کبیر انقلاب اسلامی

یونیورسٹیاں تمام تبدیلیوں کا مرکز ہیں یونیورسٹی ہر قوم کی سعادت اور کامیابی کا سر چشمہ ہے ان یونیورسٹیوں کے معاملات کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے ان کو صحیح کرنے کی ضرورت ہے

ID: 64635 | Date: 2020/06/06

یونیورسٹیاں تمام تبدیلیوں کا مرکز ہیں:رہبر کبیر انقلاب اسلامی


یونیورسٹیاں تمام تبدیلیوں کا مرکز ہیں یونیورسٹی ہر قوم کی سعادت اور کامیابی کا سر چشمہ ہے ان یونیورسٹیوں کے معاملات کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے ان کو صحیح کرنے کی ضرورت ہے یونیورسٹیوں کو اسلامی بنانے کی ضرورت ہے اس ملک کی قوم نے اسلام کے لئے بہت زحمت اُٹھائی ہے لہذا اس ملک کی ہر چیز اسلامی ہونی چاہیے اس ملک کا ہر ادارہ اسلامی ہونا چاہیے  یہ ایک ایسا ملک ہونا چاہیے تانکہ اس میں باہر سے آنے والے ہر شخص کو یہ احساس ہو کہ وہ ایک اسلامی ملک میں آیا ہے اب پروردر گار کی بار گاہ میں امتحان دینے کا وقت یہ وہ وقت ہے جب اللہ تعالی ہم سے امتحان لے گا اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمارا یہ امتحان کا وقت ہے ہم نے آزادی حاصل کر لی ہے لیکن اس آزادی سے کس طرح فائدہ اُٹھائیں۔


امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی نے 16 خرداد 1358 ہجری شمسی کو قم میں شیراز یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ یونیورسٹیاں تمام تبدیلیوں کا مرکز ہیں یونیورسٹی ہر قوم کی سعادت اور کامیابی کا سر چشمہ ہے ان یونیورسٹیوں کے معاملات کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے ان کو صحیح کرنے کی ضرورت ہے یونیورسٹیوں کو اسلامی بنانے کی ضرورت ہے اس ملک کی قوم نے اسلام کے لئے بہت زحمت اُٹھائی ہے لہذا اس ملک کی ہر چیز اسلامی ہونی چاہیے اس ملک کا ہر ادارہ اسلامی ہونا چاہیے  یہ ایک ایسا ملک ہونا چاہیے تانکہ اس میں باہر سے آنے والے ہر شخص کو یہ احساس ہو کہ وہ ایک اسلامی ملک میں آیا ہے اب پروردر گار کی بار گاہ میں امتحان دینے کا وقت یہ وہ وقت ہے جب اللہ تعالی ہم سے امتحان لے گا اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمارا یہ امتحان کا وقت ہے ہم نے آزادی حاصل کر لی ہے لیکن اس آزادی سے کس طرح فائدہ اُٹھائیں۔


رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے آزادی کے مطلب کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ کیا آزادی کہ یہ مظلب ہیکہ اس وقت میں آزاد ہوں جو چاہوں کروں؟ جس کو چاہوں پریشان کروں؟ آزاد ہوں لہذا جو چاہوں لکھوں؟ آزاد ہوں اس لئے ملک اور اسلام کے خلاف کام کروں؟ ہمیں آزادی چاہیے تھی یا اسلام کی پناہ میں جانے کے لئے ہم نے آزادی حاصل کی ہے ہمیں آزادی چاہیے لیکن اسلامی آزادی نہ کہ مغربی آزادی،مغربی آزادی میں جس کا دل جو چاہتا ہے انجام دیتا ہے لیکن اسلامی آزادی میں انسان کی سعادت کے لئے کچھ محدودیتیں ہیں ہمارا اصلی مقصد اور ہدف اسلام ہے کیوں کہ اسلام انسان کی کامیابی اور سعادت کا مبدا ہے اسلام ہی انسان کو تاریکی سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے۔


اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ ہم ایک نورانی ملک اور نورانی قوم بنانا چاہتے ہیں ہم ایک ایسا ملک بنانا چاہتے ہیں جس کی ہر چیز نورانی ہو جس کی یونیورسٹیاں نورانی ہوں جس کا ہر ادارہ نورانی ہو اسلامی انقلاب نے ہمیں یہ موقع بخشا ہے کہ ہم اسلام کے لئے کچھ کر سکیں۔