رِمضان المبارک میں امام خمینی (رح) کا طریقہ کار

یہ مہینہ نفس کی تعمیر نو کا مہینہ ہے اس مہینے سب کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے بری رفتار اور برے کردار سے استغفار کرنی ہوگی اگر رمضان المبارک کے ختم ہونے کے بعد آپ کے کردار میں کوئی تبدیلی نہ آے تو سمجھ لیں جن روزوں کا آپ کو کہا گیا ہے وہ آپ نے نہیں رکھے۔

ID: 64160 | Date: 2020/04/29

رِمضان المبارک میں امام خمینی (رح) کا طریقہ کار


رمضان المبارک میں امام خمینی(رح) کا ایک خاص ٹائم ٹیبل ہوتا تھا جس کے تحت ماہ مبارک رمضان میں امام (رہ) کا اکثر وقت عبادت الہی میں گزرتا تھا امام خمینی (ر) کی نگاہ میں عبادت عشق الہی تک پہنچنے کا بہترین ذریعہ ہے آپ فرماتے ہیں کہ عشق کی وادی میں عبادت کو صرف جنت تک پہنچنے کا ذریعہ نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ یہ عبادت ہمیں عشق الہی تک پہنچاتی ہے عبادت پروردگار سے امام خمینی(رح) کو اسقدر عشق تھا کہ آپ نے پچاس سال تک اپنی نماز شب قضا نہیں ہونی دی آپ نے جتنا وقت جیل میں گزارا تھا اس عرصہ میں بھی نماز شب کو وقت کی پابندی کے ساتھ ادا کیا ہے لیکن رمضان المبارک میں آپ کی نماز شب بھی اشکوں سے بھری ہوتی تھی لیکن کبھی بھی کسی کو آپ کے گریہ اور نماز شب کی وجہ سے تکلیف نہیں ہوئی آپ ہمیشہ اس بات کا خیال کرتے تھے اس رات کی تاریکی میں میری عبادت کی وجہ سے کوئی دوسرا پریشان نہ ہو۔


حبل المتین پورٹل کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک میں اسلامی انقلاب کے بانی حضرت  امام خمینی(رح) کا ایک خاص ٹائم ٹیبل ہوتا تھا جس کے تحت ماہ مبارک رمضان میں امام (رہ) کا اکثر وقت عبادت الہی میں گزرتا تھا امام خمینی (ر) کی نگاہ میں عبادت عشق الہی تک پہنچنے کا بہترین ذریعہ ہے آپ فرماتے ہیں کہ عشق کی وادی میں عبادت کو صرف جنت تک پہنچنے کا ذریعہ نہیں سمجھنا چاہیے بلکہ یہ عبادت ہمیں عشق الہی تک پہنچاتی ہے عبادت پروردگار سے امام خمینی(رح) کو اسقدر عشق تھا کہ آپ نے پچاس سال تک اپنی نماز شب قضا نہیں ہونی دی آپ نے جتنا وقت جیل میں گزارا تھا اس عرصہ میں بھی نماز شب کو وقت کی پابندی کے ساتھ ادا کیا ہے لیکن رمضان المبارک میں آپ کی نماز شب بھی اشکوں سے بھری ہوتی تھی لیکن کبھی بھی کسی کو آپ کے گریہ اور نماز شب کی وجہ سے تکلیف نہیں ہوئی آپ ہمیشہ اس بات کا خیال کرتے تھے اس رات کی تاریکی میں میری عبادت کی وجہ سے کوئی دوسرا پریشان نہ ہو۔


رہبر کبیر انقلاب اسلامی رمضان المبارک کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ ماہ مبارک رمضان کی آمد سے پہلے روزہ کے لئے تیار ہو جاو کیوں کہ روزہ کا مطلب دنیا کی لذتوں سے دوری اختیار کرنا ہے اور یہ بات واضح ہے کہ یہ دوری اتنی آاسانی سے ممکن نہیں ہے اس کے لئے پہلے تمرین اور پریکٹس کرنے کی ضرورت ہے اس کے لئے استقامت اور ریاضت کی ضرورت ہے ہمیں اس با برکت مہینے میں صرف اللہ کی طرف توجہ کرنی چاہیے اگر ہمیں اس مہمانی کے آداب کی رعایت کرنی ہے تو میزبان کے مقام اور منزلت کو پہچاننا ہو گا یہ مہینہ نفس کی تعمیر نو کا مہینہ ہے اس مہینے سب کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے بری رفتار اور برے کردار سے استغفار کرنی ہوگی اگر رمضان المبارک کے ختم ہونے کے بعد آپ کے کردار  میں کوئی تبدیلی نہ آے تو سمجھ لیں جن روزوں کا آپ کو کہا گیا ہے وہ آپ نے نہیں رکھے۔