امام محمد باقر علیہ السلام کی زندگی کا مختصر تعارف

:امام محمد باقر علیہ السلام کی مختصر سوانح حیات، آپ کا نام :محمدابن علي ابن الحسين(علیہ السلام) تھا اور آپ کے والد کا نام :علی ابن حسین (علیہ السلام) اور والدہ کا نام:فاطمہ بنت الحسن (علیہ السلام) تھا، آپ کی ولادت: پہلی رجب اور شھادت: 7 ذی الحجہ کو ہوئی۔

امام محمد باقر علیہ السلام کی مختصر سوانح حیات

ID: 63218 | Date: 2020/02/25

خلاصہ: امام محمد باقر علیہ السلام کی مختصر سوانح حیات، آپ کا نام :محمدابن علي ابن الحسين(علیہ السلام) تھا اور آپ کے والد کا نام :علی ابن حسین (علیہ السلام) اور والدہ کا نام:فاطمہ بنت الحسن (علیہ السلام) تھا، آپ کی ولادت: پہلی رجب اور شھادت: 7 ذی الحجہ کو ہوئی۔


امام محمد باقر علیہ السلام کی مختصر سوانح حیات


امام محمدابن علي ابن الحسين(علیہ السلام) کہ جو معروف ہیں "امام محمد باقر"اور"باقرالعلوم" کے نام سے، آپ پہلی رجب اور ایک قول کے مطابق3 صفر 57 ہجری قمری میں متولد ہوئے۔


امام محمد باقر (علیہ السلام) تقریباً چار سال اپنے جدّ امام حسین (علیہ السلام) اور تقریباً 38 سال اپنے بابا حضرت امام علی ابن حسین کہ جو معروف ہیں امام زین العابدین (علیہ السلام) کے نام سے،ان کے ساتھ رہے۔ اپنے بابا کی شھادت کے بعد سن 95 ہجری قمری سے لے کر 20 سال دور امامت گزارا اور امامت کے فرائض انجام دئے۔


آپ واقعہ کربلا میں اباعبدالله الحسين(علیہ السلام) کے ساتھ  بھی تھے اور اس وقت آپ کی عمر مبارک چار سال تھی اور اسی طرح اس کے بعد اپنے بابا کے ساتھ کوفہ و شام بھی گئے یہی وجہ ہے کہ جب آپ کے سامنے کوفہ و شام کا نام آتا تو زارو قطار گریہ کرتے اور فرماتے مجھے وہ منظر کبھی نہیں بھولیں گے۔


آپ کی والدہ کا نام فاطمہ بنت الحسن (علیہ السلام) ہے کہ جو "امّ عبدالله"کے نام سے معروف تھیں۔


اسی وجہ سے کہا جاتا ہے کہ امام باقر (علیہ السلام)  والد کی طرف سے امام حسین (علیہ السلام) اور والدہ کی طرف سے امام حسن (علیہ السلام) کے فرزند ہیں اور یہ دونوں مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کے فرزند ہیں اور ان کی ماں فاطمہ زہرا (علیہا لسلام)ہیں اور یہی وجہ تھی کہ آپ کو "ابن الخيرتين" اور "علوّي ٌبين علوّيين"  کہا جاتا تھا اور یہ فضیلت فقط آپ کے ساتھ مختص ہے۔


امام محمد باقر(علیہ السلام) کی حکومت سے پہلے معاويہ ابن ابي سفيان، يزيد ابن معاويه، معاويہ ابن يزيد، عبدالله ابن زبير، مروان ابن حكم، عبدالملك ابن مروان، وليد ابن عبد الملك جیسے لوگ حاکم تھے اور آپ کی امامت  کے بعد سليمان ابن عبد الملك، عمر ابن عبدالعزيز، يزيد ابن عبد الملك و هشام ابن عبد الملك جیسے لوگ تھے اس دوران امام (علیہ السلام)  کو بہت سختیوں اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔


سر انجام یہ ہوا کہ هشام ابن عبدالملك کے کہنے پر ابراہیم ابن ولید نے آپ کو زہر دی اور آپ 7 ذی الحجہ یا پھر ایک روایت کے مطابق ربیع الثانی سن 114 میں شھید ہو گئے۔


آپ کو اپنے بابا امام زین العابدین (علیہ السلام) اور امام حسن مجتبی (علیہ السلام)  کے ساتھ دفن کردیا گیا جو قبرستان بقیع کے نام سے معروف ہے۔