امام خمینی(رح) کی زبانی بزدل بہادر کی کہانی

اپنی موت کی باتیں سن کر مجھے بھی یہ قصہ یاد آگیا کہ جس کے مرنے کی باتیں یہ کر رہے ہیں

ID: 63190 | Date: 2020/02/22

امام خمینی(رح) کی زبانی بزدل بہادر کی کہانی


میں شکر گزار ہوں فوج، سپاہ ، عوام اور رضاکار فورس کا جو الحمد للہ بہترین طریقے سے پوری طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہیں ہیں اسی جذابہ میں اہم کارنامے انجام دئے ہیں اور انشا ء اللہ مستقبل میں انجام دیں گے مجھے امید ہیکہ بہت جلد کامیابی کے نزدیک پہنچ جائیں گے ہماری کامیابی اس وقت ہو گی جب ایران، عراق اور دوسرے اسلامی ممالک  اپنے ملک کا مکمل اختیار حاصل کریں گے اس وقت اسلامی ممالک سپر طاقتوں کے سائے تلے سانس لے رہے ہیں اغیار ان ممالک سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں اس وقت اغیار اسلامی ممالک کے فیصلے  کر رہے ہیں جبکہ ہر ملک کی عوام کو اپنے ملک کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے۔


امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 22 فروری 1982(3 اسفند 1360) کو  تہران میں حضرت آیۃ اللہ خامنہ ای اور حجۃ الاسلام والمسلمین ہاشمی رفسنجانی کی موجودگی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ میں شکر گزار ہوں فوج، سپاہ ، عوام اور رضاکار فورس کا جو الحمد للہ بہترین طریقے سے پوری طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہیں ہیں اسی جذابہ میں اہم کارنامے انجام دئے ہیں اور انشا ء اللہ مستقبل میں انجام دیں گے مجھے امید ہیکہ بہت جلد کامیابی کے نزدیک پہنچ جائیں گے ہماری کامیابی اس وقت ہو گی جب ایران، عراق اور دوسرے اسلامی ممالک  اپنے ملک کا مکمل اختیار حاصل کریں گے اس وقت اسلامی ممالک سپر طاقتوں کے سائے تلے سانس لے رہے ہیں اغیار ان ممالک سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں اس وقت اغیار اسلامی ممالک کے فیصلے  کر رہے ہیں جبکہ ہر ملک کی عوام کو اپنے ملک کا فیصلہ خود کرنے کا حق حاصل ہے۔


اسلامی تحریک کے راہنما سید روح اللہ موسوی نے اپنی موت کے متعلق افواہ کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ میں کچھ دن پہلے ریڈیو سے سن رہا تھا کہ فلاں نے کہا کہ خمینی مرنے کی حالت میں تو مجھے ایک قصیہ یاد آیا اور وہ یہ ہیکہ ایک شخص تھا جو طاقت اور پہلوانی کا مظاہرہ کرنا چاہتا تھا ایک مرتبہ ایک میٹینگ میں بول رہا تھا کہ میں فلاں ہوں میں نے یہ کیا، یہ کیا اور اپنے کام گننے لگا مختصر یہ کہ اس نے کہا میں وہ ہوں جس نے فلاں شخص کو فلاں جگہ قتل کیا لیکن وہ شخص اسی جگہ موجود تھا اور اس نے کہا جس کو مارنے کی تم بہت کر رہے ہو وہ یہیں تمہاری باتیں سن رہا ہے اپنی موت کی باتیں سن کر مجھے بھی یہ قصہ یاد آگیا کہ جس کے مرنے کی باتیں یہ کر رہے ہیں وہ خود ان کی باتیں سن رہا ہے مجھے امید ہیکہ انشاء اللہ دوسرے ممالک میں بیٹھ کر اس قوم کے خلاف سازش کرنے والے ایک دن ضرور واپس آئیں گے معلوم ہیکہ وہ وہاں  ترقی نہیں کر سکتے وہ بھی اس بات کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس قوم کا مقابلہ کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔